اوپیک پلس کا 2025 کی پہلی سہ ماہی میں تیل کی پیداوار میں 2.2 ملین بیرل کی رضا کارانہ کمی جاری رکھنے کا اعلان

141
اوپیک پلس کا 2025 کی پہلی سہ ماہی میں تیل کی پیداوار میں 2.2 ملین بیرل کی رضا کارانہ کمی جاری رکھنے کا اعلان

ماسکو۔1جنوری (اے پی پی):تیل پیدا اور برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس نے تیل کی عالمی منڈی میں تیل کی منڈی میں توازن قائم کرنے کے لئے 2025 کی پہلی سہ ماہی میں اس کی پیداوار میں 2.2 ملین بیرل کی رضا کارانہ کمی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔

اوپیک کی ویب سائٹ پر شائع کئے گئے تیل کی پیداوار کی بحالی کے نئے شیڈول کے مطابق پیداوار میں اضافے کا منصوبہ اپریل 2025 سے ستمبر 2026 کے آخر تک کے لئے ہے۔تنظیم کے آٹھ رکن ممالک نے تیل کی پیداوار میں 2024 کے آغاز سے 2.2 ملین بیرل یومیہ کٹوتی پر عملدرآمد کیا ہے جن میں روس، سعودی عرب، الجزائر، عراق، قازقستان، کویت، متحدہ عرب امارات اور اومان شامل ہیں۔

اوپیک پلس کے رکن ان ممالک نے اکتوبر 2024 سے بتدریج پابندیاں ہٹانے اور پیداوار کو بحال کرنے کا منصوبہ بنایا اور اسی کے مطابق ایک ٹائم ٹیبل تیار کیا گیا، تاہم پیداوار میں اضافے کو پہلے دسمبر، پھر 2024 کے آخر تک، اوراوپیک پلس کے آخری وزارتی اجلاس میں 2025 کی پہلی سہ ماہی تک ملتوی کر دیا گیا۔ روسی نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے کہا کہ اوپیک پلس کے اقدامات کا مقصد موسم سرما میں کم طلب کے دوران تیل کی مارکیٹ کو عدم استحکام سے بچانا ہے۔

نئے شیڈول کے مطابق پیداوار میں اضافے کی منصوبہ بندی اپریل 2025 سے ستمبر 2026 کے اختتام تک کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اوپیک پلس کے مذکورہ 8 رکن ممالک رضاکارانہ طور پر 2026 کے آخر تک پیداوار میں مزید 1.65 ملین بیرل یومیہ کی کمی کریں گے۔جہاں تک اوپیک پلس ڈیل کے تحت تیل کی پیداوار کے کوٹے کا تعلق ہے، 2025 میں ہونے والی تبدیلیاں صرف ایک ملک متحدہ عرب امارات کو متاثر کریں گی۔ اصل میں یو اے ای کو جنوری 2025 سے اپنے کوٹے کے تحت پیداوار میں بتدریج تین لاکھ بیرل یومیہ اضافہ کرنا تھا۔

نئے منصوبے کے تحت یو اے ای اپریل 2025 میں پیداوار میں اضافہ شروع کرے گا اور ستمبر 2026 کے آخر تک یہ عمل مکمل کر لے گا۔علاوہ ازیں روس، عراق اور قازقستان نے 2024 میں تیل کی پیداوار کو رضاکارانہ طور پر کم کرنے کے اپنے وعدوں پر عملد رآمد نہیں کیا اس لئے ان ممالک نے اضافی پیداوار کی تلافی کرنے کا عہد کیا۔

یہ عمل اگست میں شروع ہوا اور توقع ہے کہ ستمبر 2025 کے آخر تک جاری رہے گا۔گزشتہ شیڈول کے مطابق روس کو تیل کی پیداوار میں 480,000 بیرل یومیہ ، قازقستان کو 699,000بیرل یومیہ اور عراق کو 1.44 ملین بیرل یومیہ کمی کرنا تھی۔