اوگرا کا ملتان کے قریب ایل پی جی کی آتشزدگی اور دھماکے میں کئی قیمتی جانوں کے ضیاع اور املاک کے نقصان پر افسوس کا اظہار

119
سی این جی سیکٹر میں ریگولیٹری فریم ورک اور حفاظتی اقدامات کے حوالہ سے سیمینار

اسلام آباد۔28جنوری (اے پی پی):آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ملتان میں انڈسٹریل اسٹیٹ کے قریب ایل پی جی کی آتشزدگی اور دھماکے میں کئی قیمتی جانوں کے ضیاع اور وسیع پیمانے پر املاک کو نقصان پہنچنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ترجمان اوگرا کے منگل کو جاری بیان کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ غیر مجاز فیکٹری میں بائوزر سے سلنڈرز میں ایل پی جی کی منتقلی کے دوران پیش آیا ۔بائوزر سے ایل پی جی کا کافی دیر تک اخراج ہوتا رہا ، چونکہ ایل پی جی ہوا کے مقابلے میں بھاری ہوتی ہے اس لیے ارد گرد کے علاقے میں پھیلتی رہی ۔

‘جب گیس آتش گیر سورس سے ٹکرائی تو فوراً آگ بھڑک اٹھی جس سے بائوزر میں زوردار دھماکہ ہوا اور حادثہ پیش آیا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ اوگرا اور ڈیپارٹمنٹ آف ایکسپلوسوز صرف لائسنس یافتہ اداروں کو ریگولیٹ کرتے ہیں تاہم اوگرا نے متعلقہ حکام کے تعاون سے غیر قانونی فیکٹریوں سے پیدا ہونے والے خطرات کے حل کے لیے موثر اقدامات اٹھائے ہیں اور مستقبل میں ایسے حادثات سے بچائو کو یقینی بنانے کے لیے غیر مجاز فیکٹریوں کے خلاف مشترکہ کارروائیوں اور قانونی اقدامات کا بھی آغاز کیا ہے ۔

اوگرا نے واقعے کی مزید تحقیقات، شواہد جمع کرنے اور اصل وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے تھرڈ پارٹی انسپکٹر کی خدمات حاصل کی ہیں۔اس کے علاوہ اوگرا غیر قانونی ایل پی جی آپریشنز کے خاتمے کے لیے ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے سخت اقدامات اور موثر کارروائیاں یقینی بنائے گا۔ اوگرا اس واقعے میں ملوث اداروں کے خلاف تمام شواہد اکٹھے کرنے کے بعد سخت کارروا ئی کو یقینی بنائے گا۔

مزید برآں اوگرا نے ایل پی جی اور دیگر پٹرولیم مصنوعات کی غیر قانونی ہینڈلنگ کی روک تھام کے لیے حال ہی میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) میں سزائوں میں اضافہ اور قانونی فریم ورک کو مزید سخت کرنے کی ترمیم تجویز کی ہے۔ اس وقت مذکورہ قانون منظوری کے آخری مراحل میں ہے۔