اسلام آباد۔9جولائی (اے پی پی):آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پاکستان کی آئل سپلائی چین کو ڈیجیٹل بنانے کے فلیگ شپ منصوبے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔ بدھ کوترجمان اوگرا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ جامع ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) کے تعاون سے متعارف کرایا گیا ہے،اس منصوبے کے تحت پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل کے مکمل نظام کو ڈیجیٹل بنایا جا رہا ہے جس میں ریفائنریوں اور درآمدی ٹرمینلز سے لے کر سٹوریج ڈپوز، آئل ٹینکرز اور ریٹیل آؤٹ لیٹس تک تمام مراحل شامل ہیں۔
نئے نظام میں ای آر پی پلیٹ فارمز، جی پی ایس ٹریکنگ اور مرکزی ڈیش بورڈز کا استعمال کیا جائے گاتاکہ ایندھن کی ترسیل کی بروقت نگرانی ممکن ہو، غیر قانونی ڈیکینٹنگ اور سمگلنگ کی مؤثر طریقے سے روک تھام کی جا سکے۔اس وقت ملک کی 29 سے زائد آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (او ایم سیز) ای آر پی سسٹمز پر کام کر رہی ہیں جبکہ تقریباً 15,000 آئل ٹینکرز پہلے ہی جی پی ایس ٹریکرز سے لیس کئے جا چکے ہیں، یہ پیشرفت اس نظام کے ملک گیر نفاذ کے لئے ایک مضبوط اور مستحکم بنیاد فراہم کرتی ہے۔
چیئرمین اوگرامسرور خان نے کہا کہ یہ اقدام پاکستان میں ایک جدید، شفاف اور محفوظ تیل کی سپلائی چین کی جانب ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے،یہ بہتر گورننس، عوامی تحفظ اور صارفین کے اعتماد کے لئے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لئے اوگرا کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ اس تاریخی اقدام کے ساتھ اوگرا قومی ترقی کے لئے ڈیجیٹل جدت کو آگے بڑھانے والے ریگولیٹر کے طور پر اپنی پوزیشن کو جاری رکھے ہوئے ہے۔