او آئی سی دنیا بھر میں مسلم اقلیتوں کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

او آئی سی دنیا بھر میں مسلم اقلیتوں کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد۔24اکتوبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کے فورم کے ذریعے دنیا بھر میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات کی بنیادی وجوہات کی نشاندہی کرنے اور ان کو اجتماعی طور پر حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ او آئی سی امت مسلمہ کی اجتماعی آواز ہے۔

صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار او آئی سی جدہ میں پاکستان کے نامزد سفیر/مستقل نمائندے سید محمد فواد شیر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پیر کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ صدر نے کہا کہ او آئی سی دنیا بھر میں مسلم اقلیتوں کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کو بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات کا نوٹس لینا چاہیے، ہندوستانی ہندوتوا نظریہ کی دنیا بھر میں حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ او آئی سی کے تمام برادر مسلم رکن ممالک مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مثبت پیش رفت اور بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں پر مظالم بند کرانے میں کردار ادا کریں گے۔

صدر نے معصوم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے تشدد اور غیر قانونی اقدامات پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات انسانی اقدار، انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے خلاف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوتا مشرق وسطیٰ میں مستقل امن قائم نہیں ہو سکتا۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنسی اور تکنیکی تعاون (کامسٹیک) کے ذریعے او آئی سی ممالک کے درمیان سائنس اور تکنیکی تعاون کے فروغ کے لیے کام کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی کے تعلیمی ماڈیولز کے ذریعے رکن ممالک کو آن لائن تعلیم اور آئی ٹی کی مہارتیں پیش کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 8000 غیر ملکی طلباء ورچوئل یونیورسٹی سے مستفید ہو رہے ہیں اور تعلیم کے شعبے میں اسلامی ممالک کے ساتھ مزید تعاون سے اس تعداد میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ صدر نے نامزد سفیر کو او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی ۔