او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے بعد افغان عوام کی حمایت میں ہونے والی دو اہم پیش رفت کا خیرمقدم، یہ ایک بڑا بریک تھرو ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے گفتگو

73
سینیٹ کے الیکشن میں 2018ء والی خرید و فرخت نہیں چاہتے، اپوزیشن اوپن ووٹ سے کترا رہی ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد۔23دسمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے بعد افغان عوام کی حمایت میں ہونے والی دو اہم پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ایک بڑا بریک تھرو قرار دیا ہے۔

جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے اس اہم پیشرفت پر افغان عوام کو مبارکباد دی ہے اور کہا ہے کہ الحمدللہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس نتیجہ خیز ہونا شروع ہو گیا ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے منظور کردہ قرارداد میں افغانستان کو بنیادی انسانی ضروریات کی فراہمی کی حمایت کی گئی ہےجبکہ دوسری پیشرفت میں امریکہ نے امداد کی فراہمی میں آسانی کے لیے طالبان کے ساتھ کاروبار کرنے والے امریکی اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو امریکی پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دیا ہے.

وزیر خارجہ نے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن کے ٹویٹ کا بھی ذکر کیا جس میں انہوں نے غیر معمولی اجلاس بلانے پر پاکستان اور سعودی عرب کے موقف کو بھی سراہا ہے اور جس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ او آئی سی اجلاس کے شرکاء کے مابین افغانستان میں انسانی امداد کے لیے خصوصی ایلچی کی تقرری، ٹرسٹ فنڈ کے قیام پر بھی اتفاق رائے پیدا کرنے میں کامیابی ہوئی جس سے فنڈز ملنا شروع ہوئے ہیں اور فوڈ سیکیورٹی پروگرام شروع کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ خوراک کی فوری فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فضائی راہداری کے قیام یا دیگر آپشن پر غور کرنے کے لیے رکن ممالک سے بھی بات کریں گے۔انہو ں نے کہا کہ امریک کی طرف سے پیش کردہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے منظور کی گئی قرارداد اقوام متحدہ اور بین الاقوامی این جی اوز کو افغان عوام کی مدد کرنے کے قابل بنائے گی۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ فنڈز کی ادائیگی، دیگر مالیاتی اثاثوں یا اقتصادی وسائل، اور امداد کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے یا اس طرح کی سرگرمیوں کی معاونت کے لیے ضروری سامان اور خدمات فراہم کرنے کی اجازت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پابندیوں میں نرمی نے طالبان کے ساتھ رابطوں اور انسانی خدمات انجام دینے کے لیے ماحول فراہم کیا ہے۔

وزیر خارجہ نے بالخصوص سعودی عرب کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ 19 دسمبر کو منعقدہ او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس نے افغانستان کے مصیبت زدہ عوام کی مدد کے لیے راستہ ہموار کیا ہے۔اسے پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی قرار دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے اس پیشرفت پر قوم کو مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ دنیا نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کو ایک کامیاب ایونٹ قرار دیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا کو افغانستان کے لوگوں کو اس مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔