او آئی سی کانفرنس میں کشمیر اور فلسطین کے مسئلہ پر ایک بار پھرحمایت اور تائید کا اعادہ کیا گیا جس کی اس وقت ضرورت ہے، حافظ محمد طاہر محمود اشرفى

74

اسلام آباد۔24مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی ومشرق وسطیٰ وچیئرمین پاكستان علماء كونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفى نے کہا ہے کہ او آئی سی کانفرنس میں کشمیر اور فلسطین کے مسئلہ پر ایک بار پھرحمایت اور تائید کا اعادہ کیا گیا جس کی اس وقت ضرورت ہے، ہندوستان کے عزائم پر کھل کربات ہوئی اور اسلاموفوبیا کو سمجھنے کی ضرورت ہے،

اسلاموفوبیا میں گستاخانہ خاکے بنائے، مقدس اوراق اور مقامات کی توہین کی جاتی ہے جس کی قرارداد وزیراعظم عمران خان اوروزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دیگر دوست ممالک کے تعاون سے اقوام متحدہ میں پیش کی تھی جو منظور ہوئی مگر اس قرار داد سے ہندوستان کو سب سے زیادہ تکلیف ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کانفرنس میں شرکت کرنے والے تمام اسلامی ممالک کے بھائیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے شرکت کی اور ہمارے شانہ بشانہ کھڑے ہوئے جبکہ پاک فوج، سیکیورٹی اداروں اور پولیس فورس کے مشکور ہیں جنہوں نے او آئی سی کے موقع پر بہترین حفاظتی انتظامات کیا۔

ان خیالات کااظہارحافظ محمد طاہر محمود اشرفى نے جمعرات کو اسلام آباد میں پريس كانفرنس کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ یوم پاکستان پریڈ کے موقع پر اسلامی ممالک کےوزرا خارجہ نے پاک فوج کے طیاروں اور ان کے کرتبوں کو خوب سراہا ہے اور مہمانوں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ لمحات ناقابل فراموش ہیں جو ہمارے لئے فخرکاباعث ہے۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی میں سعودی عرب اور چین کی شرکت سے دونو‍ ں ممالک سے پاکستان کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم میں مسلمان ممالک کا ساتھ بیٹھنا پوری امت مسلہ اور عالم اسلام کے لیے مددگار ثابت ہوگا اور کانفرنس میں 150 قراردادیں کوئی لفظی باتیں نہیں بلکہ ان پرعملدرآمد ہوگا۔حافظ محمد طاہرمحمود اشرفی نے کہا ہے کہ یوکرائن کے معاملہ پر چین اوراوآئی سی کو اکھٹا کرکے اسلامی دنیا سے کہا کہ ہمیں جنگوں سےدور رہنا ہے،یمن کے معاملہ سمیت تمام اسلامی ممالک کی سلامتی ہمیں عزیز ہے اور کسی بھی ملک بالخصوص اسلامی ممالک پر حملے قابل قبول نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑاہے اور انہیں کبھی نہیں بھول سکتے اور ہندوستان نے او آئی سی کا اجلاس رکوانے کے لیے اربوں ڈالرز خرچ کئے ہیں اور ہمارے پاس اس کے شواہد بھی ہیں کہ ہمارے اسلامی برادر ملک کے پاس جاکر اس کانفرنس میں شرکت کرنے سے روکنے کی کوشش کی گئیں مگر انہوں نے پاکستان پراعتماد کیا جس پر ہم اجلاس میں شرکت کرنے پر ان سب کا شکریہ اداکرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے بھی اس موقع پر ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے اپنےشیڈول عوامی مارچ کی تاریخ آگے کردی۔