اسلام آباد ۔ 18 مئی (اے پی پی) اٹارنی جنرل کے دفتر نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کے بارے میں عالمی عدالت انصافکے فیصلے کے حوالے سے جاری اعلامیہ میں کہا ہے کہ عالمی عدالت نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سزائے موت سے متعلق مقدمہ میں عبوری حکم امتناعی جاری کیا ہے جوکیس کے میرٹ اور حتمی دائرہ اختیارسے مکمل طور پر ہٹ کر ہے۔ جمعرات کو بھارتی جاسوس کی سزاکے حوالے سے عالمی عدالت کے فیصلے پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے اٹارنی جنرل کے دفتر نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے واضح کیا ہے کہ یہ عبوری اقدامات کیس کے میرٹ اور دائرہ اختیار سے مکمل طور پر ہٹ کر ہیں ،عبوری اقدامات ایک عدالتی طریقہ کار ہے جس سے عدالت کو مقدمہ کا تفصیل سے جائزہ لینے کا موقع ملتا ہے، تاہم اس اقدام کا کیس کے حتمی فیصلہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان نے عالمی عدالت انصاف کے احترام اور اس نوعیت کے معاملات میں عدالتی دائرہ اختیار کو چیلنج کرنے کے لئے ہی مقدمہ کی سماعت میں شمولیت اختیار کی، جو عدم شمولیت کی صورت میں ممکن نہیں تھا۔