پیانگ یانگ۔30نومبر (اے پی پی):شمالی کوریا نے امریکا کے دوہرا معیار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی خود مختاری پر امریکا کے ساتھ کبھی مذاکرات نہیں کرے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی بہن کم یو جونگ نے کہا ہے کہ امریکا نے شمالی کوریا کے حالیہ جاسوس سیٹلائٹ لانچ پر رواں ہفتے منعقدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں انتہائی دوہرے معیار کا مظاہرہ کیا۔
کم یو جونگ نے کہا کہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر تھامس گرین فیلڈ نے شمالی کوریا کے ساتھ دوبارہ بات چیت شروع کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالی یہاں تک کہ امریکا کے پاس خلائی ترقی کے خود مختار حق سے ان کار کرنے کے لئے قابل جواز وجوہات نہیں ہیں۔تھامس گرین فیلڈ اس بات کا زیادہ منطقی عذر پیش کرنے میں بھی ناکام رہیں کہ امریکا کس طرح سفارتی روابط کے لیے کھڑا ہے ، امریکا ایک طرف تو جزیرہ نما کوریا میں امریکی نیوکلیئر بحیری جہاز اور نیوکلیئر آبدوز تعینات کر کے اشتعال انگیز فوجی سرگرمیاں کرتا ہے اور دوسری طرف دوبارہ بات چیت شروع کرنے کی کوششیں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے شمالی کوریا سے کہا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا وقت اور ایجنڈا طے کرے،
ہم امریکا کو ایک بار پھر یہ بات واضح کرتے ہیں کہ ایک آزاد ریاست کی خودمختاری کبھی بھی مذاکرات کا ایجنڈا نہیں ہو سکتی اور شمالی کوریا کبھی بھی اپنی خودمختاری پر امریکا کے ساتھ باالمشافہ بات چیت نہیں کرے گا۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ میں دونوں ممالک کے سفرا کے درمیان اس بات پر تکرار شروع ہوئی کہ ان کے ممالک کی فوجی کارروائیاں دفاع کے لئے ہیں۔