اگر چوری نہیں کی تو تلاشی دینے میں کیا حرج ہے، امیر ،کمزور، غریب اور طاقتور کےلیے ایک نظام ہوناچاہیے، وزیرمملکت برائےپٹرولیم مصدق ملک

اگر چوری نہیں کی تو تلاشی دینے میں کیا حرج ہے، امیر ،کمزور ،غریب اور طاقتور کے لیے ایک نظام ہونا چاہیے ،وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک

اسلام آباد۔13اگست (اے پی پی):وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہاہے کہ اگر چوری نہیں کی تو تلاشی دینے میں کیا حرج ہے،امیر ،کمزور ،غریب اور طاقتور کے لیے ایک نظام ہونا چاہیے پاکستان کی 75ویں سالگرہ پر ہمیں ایسے لوگ چاہیئں جنہیں پاکستان پہ یقین ہو ،جنہیں یہ یقین ہو کہ پاکستان غلام نہیں ہے ، پاکستان ایک آزاد ملک ہے جنہیں یہ یقین ہو کہ اس پاکستان کو بہت آگے تک تابناک منزل کی جانب لے کر جائیں گے جو نفرت کے نہیں محبت کے نقشے کی طرف لے کر جائیں ،ا س ملک میں عدل اور برابری کا نقشہ ہو ۔

جی چاہتا ہے کہ آج کچھ ایسی بات ہوکہ سب یکساں ہوں ،سب برابر ہوں ،معاشی ترقی کے امکانات میں بھی برابر ہوں ،کمزور اور طاقتور کے لیے یکساں قانون ہو ۔ایسا نظام نہ ہو جس میں مریم نواز کو تو 45دن کا ریمانڈ دیاجائے نیب کی کال کوٹھری میں صرف اس بات پہ کہ اس کے وکیل نے جو فونٹ استعمال کیا تھا وہ پہلے سے موجود نہیں تھا جو کہ اگرچہ موجود تھا صرف مائیکرو سافٹ کے سافٹ ویئر میں نہیں تھا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اگر کوئی غداری کے الزام کا سامنا کرے ،فوج کو اکسائے کہ وہ اپنا ڈسپلن توڑ کر ریاست کے خلاف جو مرضی کرے تو اس کا دودن کا ریمانڈ ہو ۔ایسا نہیں برابر ہونا چاہیے ۔

ایسا نظام نہ ہو جس میں نواز شریف صاحب کو تو یہ کہاجائے کہ آپ اپنے بیٹے سے تنخواہ لے سکتے تھے ،آپ نے نہیں لی ہم مانتے ہیں نہیں لی مگر لے سکتے تھے وہ بھی دس ہزار درہم (تین ہزار ڈالر )۔ا س وجہ سے آپ اب صادق اور امین نہیں رہے ،آپ تاحیات نااہل ہوگئے ہیں ،نہ وزیر اعظم رہ سکتے ہیں نہ پارٹی کے سربراہ رہ سکتے ہیں ۔

اگر کسی پر یہ الزام ہو کہ اس نے ملک ریاض سے ساڑھے چار سو کنال زمین لینے کے بعد انہیں اڑھائی سو ملین ڈالر کا فائدہ یا تحفہ دیا ہے یا کسی نے وہ رائزنگ سٹار عارف نقوی سے تین ملین پائونڈ لینے کے بعد انہیں 250ارب روپے کا فائدہ دیا ہے ۔کوئی ایسا نظام نہ ہو جس میں شاہد خاقان عباسی کو تو نومہینے تک موت کی کال کوٹھری میں رکھاجائے اور رانا ثنا ء اللہ پر بائیس کلو ہیروئن ڈال کر ان کا بستر بھی نکال دیاجائے اور کیڑے چھوڑ دیئے جائیں لیکن آپ سے یہ نہ پوچھا جائے کہ فارن فنڈنگ آپ نے کیوں لی ؟انکوائری کی اسٹیج پر ہونے کے باوجود پوچھا بھی نہ جائے ۔

ہمارے لوگ انکوائری کی اسٹیج پر گرفتار ہوئے ،مریم نواز انکوائری کے اسٹیج پر پینتالیس روزہ ریمانڈ کے ساتھ جیل بھی گئیں ،شاہد خاقان عباسی بھی حراست میں رہے ۔دودن میں بغاوت پہ اکسانے کی انکوائری ہوگئی لیکن پینتالیس دن میں فونٹ کی انکوائری مکمل نہیں ہوئی ۔فارن فنڈنگ پاکستان میں اس لیے غیر قانونی ہے کہ پی ٹی آئی نے امریکہ میں پی ٹی آئی کا مقدمہ بڑھانے کے لیے ایک لابنگ فرم ہائر کی ہے جس کانام فینٹن گروپ ہے ۔

یعنی اس ملک کی کمپنی جس کے بارے میں پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ اس ملک نے پاکستان کو دھمکایا ،پاکستان کی حکومت الٹائی اور ہم سب لوگ امریکہ کے ایجنٹ ہیں اور امریکہ میں لابنگ کمپنی بھی پی ٹی آئی ہائر کررہی ہے ۔پی ٹی آئی کا مقدمہ لڑنے والی لابنگ فرم کا مالک ڈیوڈ فینٹن امریکہ کو پی ٹی آئی کا مقدمہ پیش کرے گا ۔

اس امریکی فرم کا مالک اس تحریک کابانی ہے جس میں کہا گیا کہ ایسے تمام ممالک جن کے پاس نیوکلیئر طاقت ہے ا س کو ختم کیا جائے اور ان سے یہ طاقت چھینی جائے یعنی پاکستان کی ایٹمی طاقت کی مخالف تحریک کے بانی کو پی ٹی آئی نے اپنا مقدمہ لڑنے کے لیے ہائر کیا ۔ا سکے باوجود ہم غدار ہیں اور یہ وفادار ۔ہم اس پر بھی آپ کو غدار نہیں کہتے صرف یہ کہتے ہیں کہ جواب دیں ۔

خان صاحب ایک سائفر لہرا کر کہاکہ سازش ہوئی ہے جبکہ آئی ایس پی آر نے بھی کہاکہ کوئی سازش نہیں ہوئی ۔پاکستان کی سلامتی کمیٹی نے بھی کہاکہ کوئی سازش نہیں ہے۔آپ نے کہاکہ یہ ملک کے خلاف سازش ہے ،آپ نے کہاکہ پاکستان کے آئین کو پامال کررہے ہیں اور حکومتیں الٹا رہے ہیں جس امریکہ کے خلاف آپ روزانہ ہرزہ سرائی کرتے ہیں رو زکہتے ہیں کہ یہ پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے ،روز کہتے ہیں ہمیں غلام کرنا چاہتا ہے اور وہی شخص کہتا ہے کہ امریکہ کا صدر فون تک نہیں کرتا اور پھر اسی نے امریکہ میں مقدمہ لڑنے کے لیے امریکہ کی ہی فرم بھی ہائر کی اور کیا مقدمہ رکھنا چاہ رہے ہیں ۔

اسی لیے فارن فنڈنگ حرام ہے اور صرف انکوائری کرنے والے اداروں سے آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ انکوائری نہ کریں اور کوئی یہ نہ پوچھے کہ کس نے پی ٹی آئی کے لیے امریکہ میں ڈیوڈ فینٹن کی کمپنی کو پی ٹی آئی کے لیے ہائر کیا ۔آج جب آپ خطاب کریں گے تو بتائیے گا کہ نو نیوکلیئر ٹیکنالوجی تحریک کا بانی کیوں امریکہ میں آپ کا لابسٹ ہے ۔ہر ملک کو اپنا دفاع کرنے کا حق ہے لیکن آپ کا اپنا لابسٹ کیوں نہیں ہے ۔آپ اصل میں دو ملک چاہتے ہیں ایک آپ کے دو رائزنگ سٹارز کا اور دیگر آپ کے چند حواریوں کا ۔

آپ یہ چاہتے ہیں کہ رات کی تاریکی میں عدالتیں دوبارہ کھلیں اور وہ مولوی تمیز الدین والا فیصلہ نظریہ ضرورت والا فیصلہ اور ملک میں جمہوریت کو پامال کیاجائے ۔صرف میں کھیلوں یا کوئی نہ کھیلے والا فیصلہ یعنی میں نہیں کھیلوں گا تو وکٹ اکھاڑ دوں گا ،پچ برباد کردوں گا والا فیصلہ کسی طریقے سے دوبارہ ہو ۔

آپ یہ چاہتے ہیں کہ بھٹو کی پھانسی والا فیصلہ دوبارہ ہو ۔ہر وہ شخص جو آپ سے اختلاف کرتا ہے اسے آپ اسلامی حوالوں سے کافر اور مشرک کہتے ہیں ۔آپ یہ چاہتے ہیں کہ ظفر علی شاہ والا فیصلہ دوبارہ ہو ۔اصل میں آپ یہ چاہتے ہیں کہ ایک سیاسی دبائو کے ذریعے پی سی او تخلیق کیا جائے اور تمام ادارے سب آپ کے طابع ہو اور جو آپ کے طابع نہ ہو چاہے وہ فوج ہی کیوں نہ ہو اسے آپ بغاوت کے لیے کھڑا کردیں ۔

اگر آپ سے کوئی یہ پوچھے کہ آپ نے توشہ خانے کے تحفے لیے تو آپ بولیں کہ چیف نے بھی لیے ۔اگر چوری نہیں کی تو تلاشی دینے میں کیا حرج ہے ۔آپ تو صاف چلے شفاف چلے تھے تو تلاشی تو دے دیں ۔