اسلام آباد۔23جنوری (اے پی پی):سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور اقوام متحدہ کے ادارے یو این ویمن پاکستان کے اشتراک سے "موسمیاتی تبدیلیوں بارے تحفظات پر کارپوریٹ سیکٹر کی پائیداری کے ساتھ پیشرفت ” کے موضوع پر سمپوزیم منعقد کیا گیا۔ نگران وفاقی وزیر خزانہ و محصولات ڈاکٹر شمشاد اختر سمپوزیم کی مہمان خصوصی تھیں ۔
انہوں نے سیمینار میں آن لائن شرکت کی۔ سمپوزیم میں پاکستان سٹاک ایکسچینج، پاکستان بزنس کونسل، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس، میوچل فنڈ ایسوسی ایشن آف پاکستان، ایشین ڈویلپمنٹ بینک، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن، انفرا زامن، انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان سی ایف اے سمیت کیپٹل مارکیٹ کے اداروں کے نمائندے کارپوریٹ لیڈرز اور تعلیمی شعبے کے ماہرین نے شرکت کی۔
مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شمشاد اختر نے پاکستان کے کارپوریٹ سیکٹر میں پائیدار کاروباری طریقوں خصوصاً صنفی شمولیت اور تنوع کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے حکومت پاکستان کے اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ای ایس جی کے حوالے سے بلینڈڈ ایگریکلچر فنانس فنڈ کے قیام، اور قدرتی آفات کے خطرے کی صورت میں مالی اعانت کے لئے عالمی ری بیمہ کنندگان کے ساتھ تعاون پر توجہ دی جا رہی ہے۔
انہوں نے ماحولیاتی سرمایہ کاری میں نجی شعبے کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے احتساب، شفافیت اور پائیداری سے منسلک مالیاتی مصنوعات متعارف کروانے کی اہمیت پر زور دیا۔ڈائیلاگ کا آغاز کرتے ہوئے ایس ای سی پی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر مسرت جبین نے پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لئے قوانین کے نفاذ کے تناظر میں ای ایس جی کے تحفظات کو ریگولیٹری نظام میں شامل کرنے کی ضرورت، درست معلومات کی فراہمی کے فریم ورک اور ایک مربوط ای ایس جی کے نفاذ کے لئے ایک ٹھوس ایکشن پلان، ‘ESG ڈسکلوزر گائیڈ لائنز’ کے مسودہ کے بارے میں بتایا۔ مسرت جبین نے ایس ای سی پی کے ای ایس جی ایکشن پلان کا مسودہ پیش کرتے ہوئے پائیدار ماحولیاتی نظام کے حوالے سے اہم ذمہ داریوں اور اسٹیک ہولڈرز کی ذمہ داریوں کے ٹائم لائنز کا خاکہ پیش کیا اور شرکاء سے اس حوالے سے رائے دینے کو کہا۔
اپنے اختتامی کلمات میں ایس ای سی پی کے چیئرمین عاکف سعید نے مختلف سٹیک ہولڈرز کی قیادت کو سمپوزیم میں ان کی پرجوش شمولیت اور فعال شرکت پر سراہا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ای ایس جی ایس ای سی پی کے لئے ایک ترجیحی علاقہ ہے ۔عاکف سعید نے مضبوط اور پائیدار کیپٹل مارکیٹوں کی ترقی کے لئے ڈیٹا اور انکشافات کی اہمیت پر زور دیا اور ایک ایسے ریگولیٹری ماحول کو فروغ دینے کے لئے ایس ای سی پی کے عزم کا اعادہ کیا جو ماحولیاتی اثرات پر غور کرتا ہو، کارپوریٹ سماجی ذمہ داریوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہو، اور اچھی حکمرانی کو فروغ دیتا ہو۔
انہوں نے کہا کہ آج کے سمپوزیم کا محور تصور سے عمل تک کا سفر ہے خاص طور پر ای ایس جی ایکشن پلان کے تناظر میں ای ایس جی ڈسکلوزر گائیڈ لائنز کا مسودہ اور یو این ویمن پاکستان کے ساتھ شراکت میں ‘ای ایس جی سسٹین’ پلیٹ فارم کے ٹھوس نتائج ہیں۔ انہوں نے ایک پائیدار مستقبل کی تشکیل کے لئے مسلسل بصیرت انگیز بات چیت کے ذریعے اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے ایس ای سی پی کے عزم کا اعادہ کیا۔
ماحولیاتی ، سماجی اور کارپوریٹ گورننس ( ای ایس جی ) کے موضوع پر اس سمپوزیم میں سرمایہ کاری اور موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ کارپوریٹ پالیسیوں پر بحث کی گئی اور اس حوالے سے ایس ای سی پی کی گائیڈ لائنز کے مسودے پر شراکت داروں سے مشاورت ہوئی ۔ اس کے علاوہ ماہرین نے ای ایس جی ایکشن پلان اور اس حوالے سے قائم کی جانے والی ویب سائٹ پر تبادلہ خیال اور اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔