ایس سی او سربراہی اجلاس کثیر الجہتی مصروفیات کا پلیٹ فارم ہے،کئی علاقائی چیلنجوں پر بات چیت کا ایک بہترین موقع بھی ہے، انوار الحق کاکڑ

164
Anwar-ul-Haq Kakar
Anwar-ul-Haq Kakar

اسلام آباد۔16اکتوبر (اے پی پی):سابق نگراں وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)سربراہی اجلاس 2024 ایک کثیر الجہتی مصروفیات کا پلیٹ فارم ہے اور پاکستان علاقائی روابط، سلامتی، اقتصادی تعاون اور رکن ممالک کے درمیان تجارت کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس 2024 کے موقع پر پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان کے ساتھ نجی بات چیت اور ملاقاتوں کا موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام شریک ممالک کے سربراہان کے درمیان کئی علاقائی چیلنجوں پر بات چیت کا ایک بہترین موقع بھی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت جنوبی ایشیا کے خطے میں ایک بڑا ملک ہے لیکن فی الحال ہماری توجہ پورے خطے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان صرف ہندوستان پر توجہ نہیں دے رہا ہے کیونکہ ہماری تمام رکن ممالک کے سربراہان خاص طور پر چین اور روس کے وزیر اعظم کے ساتھ بڑی مصروفیات ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں کاکڑ نے جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان اقتصادی خوشحالی اور رابطوں کے لیے علاقائی ممالک کے مفاد میں سارک جیسے دیگر علاقائی فورمز کو فعال کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے معیشت، تجارت، باہمی ثقافتی سرگرمیوں میں تعاون کے لیے یورپی یونین جیسے کئی پلیٹ فارمز قائم کیے ہیں، اس لیے اس قسم کا تعاون اس خطے میں بھی قائم ہونا چاہیے اور جس کے لیے سارک جیسے پلیٹ فارم بہت اہم ہیں۔