ایشیائی ترقیاتی بینک سے سہ فریقی پورٹ فولیو جائزہ اجلاس

102
پاکستان میں حالیہ سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے، بہت سے لوگ اپنے گھر، روزگار اور کاروبار سے محروم ہوگئے، اے ڈی بی کنٹری ڈائریکٹر

لاہور۔14ستمبر (اے پی پی):پنجاب پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے زیر اہتمام ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ دوسری سہ فریقی پورٹ فولیو جائزہ میٹنگ 2022 پر اجلاس منعقد ہوا۔ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ عبداللہ خان سنبل اور ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر ایشیائی ترقیاتی بنک اسد علیم نے مشترکہ طور پر اجلاس کی صدارت کی۔چیئرمین پی اینڈ ڈی نے ترقی کے نئے نمونوں اور اس پر عملدرآمد کو پنجاب کی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی بنیادی توجہ سماجی شعبے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، صنعت اور زرعی شعبے میں اقتصادی ترقی پر ہے۔ایشین ڈویلپمنٹ بنک کے تعاون سے موجودہ جاری منصوبوں کو پنجاب میں ان کے مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا۔ پراجیکٹ ڈائریکٹرز نے چیئر کو پنجاب بھر میں ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون سے چلنے والے مختلف منصوبوں کی پیش رفت کے بارے میں بتایا۔ چیئر کو پنجاب بھر میں سیلاب کے بعد ہونے والے بالواسطہ اور بلاواسطہ نقصانات اور تخمینہ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

پنجاب کے صحت، تعلیم اور زراعت سمیت اہم شعبوں پر سیلاب کے اثرات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔چیئرمین پی اینڈ ڈی بورڈ نے یہ بھی کہا کہ حکومت پنجاب فوری ریلیف، بحالی اور معاشی بحالی کے لیے اصولوں اور پالیسیوں پر انتھک محنت کر رہی ہے۔ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی پاکستان اسد علیم نے ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون سے پنجاب حکومت کے منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا اور اے ڈی بی کی حکمت عملی کے اہم نکات پر بھی روشنی ڈالی جو حکومت کی ترقیاتی پالیسی سے ہم آہنگ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اے ڈی بی کی ترجیح ان تمام کلیدی شعبوں کا احاطہ کرنا ہے جن میں ترقیاتی شراکت دار حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید اہم شعبوں خصوصا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی نشاندہی کی جہاں اے ڈی بی اور حکومت پنجاب مل کر کام کر رہے ہیں اور امید ظاہر کی کہ آنے والے منصوبے شہریوں کی زندگیوں میں بہتری لائیں گے۔انہوں نے موجودہ مون سون سیلاب کے بارے میں بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا جس نے پنجاب سمیت ملک بھر میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک اس وقت صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے اور حکومت پاکستان کی فوری امداد اور آفات کے بعد تعمیر نو کی کوششوں میں مدد کے لیے معلومات اکٹھا کر رہا ہے۔اجلاس میں غربت میں کمی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، نجی شعبے کی ترقی، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی اور علاقائی تعاون کے کلیدی شعبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔سیکرٹری پی اینڈ ڈی بورڈ سہیل انور، پی اینڈ ڈی بورڈ کے تمام ممبران اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے سینئر حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔