پاکستان میں سیلاب کی صورتحال میں امداد ی کوششوں کو تیز کیا جائے، ، طاہر محمود اشرفی

اسلام آباد۔14ستمبر (اے پی پی):پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیلاب کی صورتحال میں ضرورت اس امر کی ہے کہ امداد کی کوششوں کو تیز کیا جائے، پاکستان کو داخلی طور پر یکجہتی کی ضرورت ہے، سیاست سے بالاتر ہو کر ہمیں سیلاب زدہ علاقوں میں مصیبت زدہ پاکستانیوں کا خیال کرنا ہے، جمعہ کے روز خطبات جمعہ میں تمام مساجد میں سیلاب زدگان کی مدد کے لئے اپیل کی جائے گی، سعودی عرب کی سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے عوامی مہم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سیلاب زدگان کے لئے کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، عالم اسلام کی تنظیموں، قائدین تاجروں کو سیلاب زدگان کی امداد کے لئے فوری طور پر تعاون کی اپیل کرتے ہیں، سیلاب زدگان کہ امداد کے لئے آنے والے تمام اداروں اور شخصیات سے ہر ممکن سطے پر تعاون کیا جائے گا اور جو سہولت ممکن ہو گی وہ مہیا کی جائے گی، امام کعبہ اور سعودی علمہ کونسل نے پاکستان میں سیلاب زدگان کی مدد کا کہا ہے، سعودی حکومت نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے مہم شروع کی ہے، این جی اوز کو دعوت دیتا ہوں کہ سیلاب زدگان کی مدد کریں ہم تعاون کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ انفرادی یا اجتماعی رابطے ہو رہے ہیں ان کو متاثرہ علاقے میں لیکر جائیں، پاکستان کو یکجہتی کی ضرورت ہے، سیاست سے بالاتر ہوکر سوچنا ہے کہ ہر صوبہ ہر ضلع ہمارا ہے، ری ہبیلٹیشن کا سلسلہ شروع ہوتا ہے تو مساجد جو شہید ہوئی ان کی تعمیر شروع کریں گے، پاکستان کی فوج اور پاکستان کا مذہبی طبقہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے نکلا ہے، ہماری عوام نے سیلاب متاثرین کی ہر طرح سے بہت مدد کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 16 ستمبر کو خطبہ جمعہ میں سیلاب زدگان کی مدد کے لئے اپیل کی جائے گی۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سیاسی لڑائی کو تین ماہ تک چھوڑ کر اپنے لوگوں کی مدد کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ انگریز نے جو پل بنائے وہ آج بھی موجود ہیں جو ہمارے لوگوں نے بنایا وہ بہہ گئے، سپریم کورٹ کے جج کی سربراہی میں کمیشن بنانا چاہئیے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ پل کیوں بہہ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی بات کرنی، چوہدری پرویز الٰہی سے بہت توقع ہے کہ وہ کچھ کریں گے، عمران خان سیلاب زدگان کے لئے پیسے جمع کرتے ہیں تو اچھا ہے، سیلاب میں نہ کوئی نواب، سردار یا وڈیرہ نظر آیا ہے، مولویوں، پاک فوج، الخدمت کے رضا کاراور بہت سے دینی اداروں کے لوگ سیلاب زدگان کی مدد کو نظر آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو درخواست کروں گا کہ وہ کال دیں کہ سیلاب زدگان کی مدد کی جائے، چار فٹ پانی میں بیٹھے شخص کو بچانا ضروری ہے یا سیاست کو؟ عمران خان اپنے رضاکاروں کو کہیں کہ سیلاب زدگان کی مدد کریں۔