اسلام آباد۔13مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کو عالمی معیار کا ادارہ بنانے کے لئے کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی ہو گی۔ایف آئی اے ملکی سلامتی اور سکیورٹی کا انتہائی اہم ادارہ ہے، اسے اپ گریڈ کر کے بین الاقوامی معیار پر لانا ہوگا، زیر التواء ترقی کے کیسز کو تیس دن کے اندر نمٹایا جائے تاکہ افسران کی حوصلہ افزائی ہو، ادارہ کی کارکردگی تب ثابت ہو گی جب بڑی مچھلیوں کو پکڑا جائے گا۔
وہ بدھ کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز کے دورہ کے موقع پر گفتگو کر رہے تھے۔ ایف آئی اے ہیڈکوارٹر پہنچنے پر ڈی جی ایف آئی اے نے خیر مقدم کیا ۔ وفاقی وزیر محسن نقوی نے ایف آئی اے میں تمام زیر التواء پروموشن کیسز کو 30 روز میں نمٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ہر محکمے میں پروموشنز کیں۔ اسی طرز پر ایف آئی اے میں بھی حقدار ملازمین کو پرموشن دی جائیں۔
انہوں نےکہا کہ کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، موثر اقدامات کے ذریعے ملک سے جعلی ادویات کی لعنت کا بھی خاتمہ کرنا ہو گا،ایف آئی اے کو بجلی چوری کی روک تھام میں بھی کردار ادا کرنا ہو گا۔انسانی سمگلنگ کا انسداد بھی انتہائی اہم ہے۔ وزیر داخلہ نے یونان کشتی حادثہ ہونے والی کارروائی کی رپورٹ طلب کی۔ انہوں نےکہا کہ مختلف ملکوں میں تعینات افسران کی کارکردگی کا بھی جائزہ اور ڈالر کی ملک سے باہر سمگلنگ کو روکنے کیلئے جامع پلان وضع کیا جائے۔
انہوں نےکہا کہ ہنڈی حوالہ کا بھی موثر اقدامات سے سدباب کرنا ہو گا،جعلی دستاویزات پر ملک سے روانگی اور آمد کو بھی روکا جائے۔انٹر پول کے حوالے سے بہتر کام کیا گیا ہے اس میں بھی مزید بہتری لائی جا سکتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ افسران کی استعداد کار کو بڑھانا اور ٹریننگ کے ذریعے انہیں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا بھی انتہائی ضروری ہے،
پولیس سٹیشنوں کی حالت کو بھی بہتر بنانا ہو گا، پبلک سروس ڈلیوری کو بہتر بنانے کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایف آئی اے حکام کے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی ۔ اجلاس میں ادارہ جاتی امور پر بریفنگ دی گئی۔