ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے دونوں ایکشن پلانز کی تکمیل کو تسلیم کیا ہے ، ترجمان دفتر خارجہ

113

اسلام آباد۔17جون (اے پی پی):فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے 13-17 جون تک برلن میں ہونے والے اپنے اجلاسوں میں ایف اے ٹی ایف ایکشن پلانز پر پاکستان کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جمعہ کو جاری بیان کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے دونوں ایکشن پلانز (2018 اور 2021) کی تکمیل کو تسلیم کیا ہے اور ایک آن سائٹ دورے کی اجازت دی ہے۔

ایف اے ٹی ایف کے اراکین نے پاکستان کی پیشرفت پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے پاکستان کو 34 آئٹمز پر مشتمل دونوں ایکشن پلان مکمل کرنے اور خاص طور پر ریکارڈ مدت میں 2021 کے ایکشن پلان کی جلد تکمیل پر مبارکباد دی۔ پاکستان نے کووڈ 19 کی وبا سمیت بہت سے چیلنجوں کے باوجود ان ایکشن پلانز کی کامیاب تکمیل کے لیے اپنی انتھک کوششیں جاری رکھیں۔

بیان کے مطابق پاکستان نے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلانز کے نفاذ کے دوران سی ایف ٹی/ اے ایم ایل ڈومین میں بہت زیادہ امور کا احاطہ کیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے ساتھ روابط پاکستان میں ایک مضبوط سی ایف ٹی/ اے ایم ایل فریم ورک کی ترقی کا باعث بنے ہیں اور اس کے نتیجے میں مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہمارے نظام میں بہتری آئی ہے۔

پاکستانی وفد نے برلن میں ایف اے ٹی ایف کے مکمل اجلاسوں میں شرکت کی۔ وفد کی قیادت وزیر مملکت برائے خارجہ امور / چیئرپرسن نیشنل ایف اے ٹی ایف کوآرڈینیشن کمیٹی حنا ربانی کھر نے کی۔