اینٹی ریپ آرڈیننس 2020ءکی وفاقی کابینہ سے منظوری خوش آئند ہے، اس اقدام سے ریپ جیسے جرائم میں ملوث مجرم انصاف سے نہیں بچ پائیں گے، چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بورڈ سارہ احمد کی نجی ٹی وی سے گفتگو

154

اسلام آباد۔25نومبر (اے پی پی):چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد نے وفاقی کابینہ کی جانب سے اینٹی ریپ آرڈیننس 2020ءکے بل کی تاریخی منظوری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے ریپ جیسے جرائم میں ملوث مجرم انصاف سے نہیں بچ پائیں گے۔ بدھ کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو بچوں کے مستقبل کا احساس ہے اور ان کے حقوق کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ سارہ احمد نے کہا کہ یہ موجودہ حکومت کا تاریخی کارنامہ ہے کہ اس بل کو کامیابی سے منظور کرلیا گیا ہے، اس بل کے نفاذ سے ریپ جیسے سنگین جرائم کے متاثرین کسی خوف کے بغیر اپنی شکایات درج کرا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان کی شناخت کو بھی خفیہ رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون جلد پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد نافذ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں اور خواتین میں شعور اجاگر کرنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ انہیں تعلیم دینا۔ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی جانب سے بچوں کو جنسی استحصال سے بچانے کے لئے آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عصمت دری کے واقعات میں تیزی سے اضافہ پر وزیراعظم عمران خان کو شدید تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ عصمت دری جیسے سنگین جرائم میں ملوث مجرموں کو مثالی سزائیں دیئے بغیر ایسے جرائم کو نہیں روکا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) میں جنسی جرائم میں ملوث افراد کی رجسٹریشن بھی کی جائے گی تاکہ بدسلوکی جیسے جرام میں ملوث افراد کو پکڑنے میں مدد مل سکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بچے قوم کا مستقبل ہیں اور بیورو بچوں کی صحت اور تعلیم کے لئے بہتر انتظامات کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو بھی ایک خط تحریر کیا ہے جس میں بچوں کے تحفظ کے لئے شیلٹر ہوم بنانے کی درخواست کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کسی بھی تکنیکی معاونت کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔