این سی او سی کا ایس او پیز کو نظرانداز کرنے پر شدیداظہار تشویش

70
بیس ممالک کے سفارتکاروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے افسران کا این سی او سی کا دورہ، کورونا وبا کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا گیا

اسلام آباد۔18مارچ (اے پی پی):نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر ( این سی او سی) نے کورونا ایس او پیز کو نظرانداز کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت جمعرات کو این سی او سی میں اجلاس منعقد ہوا۔ این سی او سی سے جاری تفصیلات کے مطابق اجلاس میں کورونا کے حوالے سے صحت کے مختلف رہنما اصولوں پر عمل درآمد سے آگاہ کیا گیا جو کہ تمام صوبوں کو جاری کیے گئے ہیں۔ این سی او سی کو آگاہ کیا گیا کہ ان ہدایات پر عمل درآمد کے لئے جامع جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

این سی او سی نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے رجحان اور اموات کی شرح پر شدید تشویش ظاہر کی۔فورم کو بتایا گیا کہ بیماری میں تیزی سے بڑھتا ہوا رجحان نظر آرہا ہے اورکورونا کے مثبت کیسسز کا تناسب 7.5 فیصد کو عبور کر چکا ہے۔تقریبا تمام بڑے شہروں میں مثبت کیسسز کا تناسب 5 فیصد کو عبور کرچکا ہے۔صوبائی انتظامیہ سے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کے لئے فوری اقدامات کرنے کو کہا گیا ہے۔عوام کی جانب سے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے پر شدید تشویش ظاہر کی گئی۔ ایس او پیز کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی، ماسک کا نہ پہننا،معاشرتی فاصلے کو نظر انداز کرنے سمیت احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے کی بڑے پیمانے پر اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

فورم نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ایک بار پھر اس وائرس کے خلاف صحت کے رہنما اصولوں پر عملدرآمد کی عمدہ مثال پیش کریں۔ فورم نے متنبہ کیا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے کے نتیجے میں سخت اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں جس کے نتیجے میں کاروبار بند اور معاشی اور معاشرتی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوسکتی ہے۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ملک بھر میں کووڈ ویکسینیشن مراکز اتوار اور قومی تعطیلات پر بند رہیں گے۔