ایوان بالانے پسماندہ اور کم ترقی یافتہ علاقہ جات کےلئے آواز اٹھائی ہے ،چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کی دیر بالا کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

87
ایوان بالانے پسماندہ اور کم ترقی یافتہ علاقہ جات کےلئے آواز اٹھائی ہے ،چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کی دیر بالا کے وفد سے ملاقات میں گفتگو

اسلام آباد۔16جون (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ ایوان بالانے حقیقی معنوں میں ہائوس آف فیڈریشن کا کردار ادا کرتے ہوئے پسماندہ اور کم ترقی یافتہ علاقہ جات کےلئے آواز اٹھائی ہے اور ترقیاتی عمل میں تیزی لانے کےلئے صوبائی اکائیوں کو یکجا کرنے کےلئے ہر لحاظ سے کوشاں ہے ۔

چیئرمین سینیٹ نے ان خیالات کا اظہار دیر کی سماجی شخصیت رحیم شاہ کی قیادت میں جرگہ ممبران پرمشتمل ایک وفد سے پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کے دوران کیا ۔ وفد نے چیئرمین سینیٹ کو مسائل سے آگاہ کیا اور کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی قیادت میں ایوان بالا کی کوششوں سے سابق فاٹا کے اضلاع اور صوبائی زیر انتظام قبائلی اضلاع کے مسائل کافی حد تک حل ہونے میں مدد ملی ہے ۔

وفد نے چیئرمین سینیٹ کی ذاتی کاوشوں کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا ۔ جرگہ کے ارکان نے چیئرمین سینیٹ کو دیر میں ہائیکورٹ بینچ کی سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے قانون سازی ، لینڈ سٹیلمنٹ کے مسئلے اور N-40 کے علاوہ دیر میں براڈ بینڈ انٹر نیٹ کی سہولت کی فراہمی کے حوالے سے درخواست کی ۔

وفد کے رہنما نے کہا کہ یہ چند ایسے مسائل ہیں جن کو حل کرنے سے علاقہ مزید ترقی کرے گا اور عوامی بھلائی کےلئے کام کو تیز تر کیا جا سکے گا ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کم ترقی یافتہ علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کا فروغ انتہائی لازمی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سیاحت ، کان کنی ،سرمایہ کاری کےلئے وسیع گنجائش موجود ہے اور حکومت بھی ان علاقوں پر توجہ دے رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں میں تیزی لانے کےلئے سب سے بنیادی چیز امن وامان اور سیکورٹی ہے اور اس سلسلے میں علاقے کے عمائدین پر بھی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام میں امن و امان کی اہمیت سے متعلق شعور اُجاگر کریں تاکہ سرمایہ کار ان علاقوں میں سرمایہ کاری کےلئے آگے بڑھیں ۔

چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر وفد کو یقین دلایا کہ جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے ان کےلئے متعلقہ محکموں اور فورمز سے رابطہ کیا جائے گا تاکہ عوام کےلئے آسانیاں پیدا کی جا سکیں ۔اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے سی پیک کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ سی پیک پاکستان کی ترقی و خوشحالی کا باعث بنے گا اور انتہائی ضروری ہے کہ ہم سی پیک کے منصوبوں کی اہمیت کو سمجھیں اور ترقی کے عمل کو تیز تر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔

چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر یہ بھی یقین دلایا کہ ایوان بالاءکی مختلف کمیٹیوں کے اجلاس دیر میں منعقد کرانے کےلئے غور کیا جائے گا تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ایسی ٹھوس سفارشات مرتب کی جا سکیں جن کی بدولت اقتصادی ومعاشی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے اور جہاں ضرورت ہو وہاں قانون سازی کےلئے اقدامات اٹھائیں جائیں ۔چیئرمین سینیٹ نے دیر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت بہتر کرنے کےلئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرنے کا فیصلہ بھی کیا ۔

انہوں نے کہا کہ آج انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا دور ہے اور بحیثیت مہذب شہری ہم سب پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم پاکستان کا مثبت تشخص اُجاگر کریں اور ملک کی سماجی و معاشی خوشحالی میں اپنا کردار اداکریں ۔ وفد کے شرکاءنے چیئرمین سینیٹ کا خصوصی شکریہ ادا کیا ۔اس موقع پر چیئرمین سینیٹ کو دیر کی روائتی ٹوپی بھی پہنائی گئی