ایکنک نےچشمہ رائٹ بینک کینال سمیت متعدد منصوبوں کی منظوری دے دی،وزیر خزانہ سینیٹرمحمداسحاق ڈارکی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی کااجلاس

389
ایکنک نے چشمہ رائٹ بینک کینال سمیت متعدد منصوبوں کی منظوری دے دی ، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی کا اجلاس

اسلام آباد۔7اکتوبر (اے پی پی):قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) نے چشمہ رائٹ بینک کینال سمیت قومی اہمیت کے متعدد منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔ قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) کا اجلاس جمعہ کو یہاں وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیر تجارت سید نوید قمر، خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، پنجاب کے وزیر خزانہ محمد محسن لغاری، سینیٹر نثار احمد کھوڑو، وفاقی سیکرٹریز اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ ایکنک نے پاور ڈویژن کے 500 کے وی سیالکوٹ سب سٹیشن پراجیکٹ کا جائزہ لیا اور اس کی منظوری دی، اس منصوبہ پر 31820.66 ملین روپے کی لاگت آئے گی جس میں 17202.32 ملین روپے کی غیر ملکی امداد شامل ہے۔

اس منصوبے کا بنیادی مقصد گوجرانوالہ الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی کے علاقوں میں بجلی کی ترسیلی لائنوں میں بہتری اور وولٹیج کو بہتر بنانا ہے۔ اجلاس میں پاور ڈویژن کے ایڈیشن و اگمنٹیشن برائے 500 کے وی و 220 کے وی ٹرانسفارمروں کی موجودہ گرڈ سٹیشنوں میں تنصیب سے متعلق منصوبہ کی بھی منظوری دی گئی، اس منصوبہ پر 15112.05 ملین روپے کی لاگت آئے گی جس میں 8926.30 ملین روپے کی غیر ملکی امداد شامل ہے، عالمی بینک اس منصوبہ کیلئے فنڈز فراہم کرے گا۔

اجلاس میں 220 کے وی وہاڑی سب سٹیشن کو 500 کے وی وہاڑی سب سٹیشن میں تبدیل کرنے کے منصوبہ کی بھی منظوری دی گئی، اس منصوبہ پر 17106.12 ملین روپے کی لاگت آئے گی جس میں 9515.60 ملین روپے کی غیر ملکی امداد شامل ہے، فرانسیسی ترقیاتی ادارہ (اے ایف ڈی) اس منصوبہ کیلئے فنڈز فراہم کرے گا اور یہ منصوبہ 41 مہینوں کی مدت میں مکمل ہو گا۔

اجلاس میں چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ کی بھی منظوری دی گئی جس پر 189606.428 ملین روپے کی لاگت آئے گی جس میں 18030.58 ملین روپے کی غیر ملکی امداد شامل ہے، اس منصوبہ کیلئے باقی ماندہ فنڈز میں سے وفاق کا حصہ 65 فیصد جبکہ خیبرپختونخوا حکومت کا حصہ 35 فیصد ہو گا۔

اجلاس میں نولانگ ملٹی پرپز ڈیم پراجیکٹ کی بھی منظوری دی گئی جس پر 43797 ملین روپے کی لاگت آئے گی، منصوبہ کے تحت جھل مگسی میں 186 فٹ بلند اور 2996 فٹ طویل ڈیم کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی جس کا کیچ منٹ ایریا 7485 مربع کلومیٹر ہو گا۔

اجلاس میں افغانستان کے طلباء کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے پراجیکٹ ”علامہ محمد اقبال سکالرشپ برائے افغان طلبائ” کی منظوری بھی دی گئی، منصوبہ پر 12702.34 ملین روپے کی لاگت آئے گی، منصوبہ کے تحت 4500 افغان طلباء کیلئے سکالرشپس جاری ہوں گے۔ اجلاس میں وزارت مواصلات کے کراچی۔کوئٹہ۔چمن روڈ (این۔25)، کراچی۔کرارو وڈھ خضدار منصوبہ کی بھی منظوری دی گئی اس منصوبہ پر 74716.22 ملین روپے کی لاگت آئے گی، یہ منصوبہ 36 ماہ کی مدت میں مکمل ہو گا۔

اجلاس میں وزارت مواصلات کے چترال، بونی، مستوج، شندور روڈ منصوبہ کی بھی منظوری دی گئی، 153 کلومیٹر طویل اس شاہراہ کی بہتری کے منصوبہ پر 17783.19 ملین روپے کی لاگت آئے گی، یہ منصوبہ 36 ماہ کی مدت میں مکمل ہو گا۔ اجلاس میں لواری روڈ ٹنل اینڈ ایکسس روڈ پراجیکٹ کی بھی منظوری دی گئی، اس منصوبہ پر 27960.48 ملین روپے کی لاگت آئے گی جس میں 4273.97 ملین روپے کی غیر ملکی امداد شامل ہے۔

اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے ٹڈی دل ایمرجنسی اینڈ فوڈ سکیورٹی پراجیکٹ کی منظوری بھی دی گئی، اس منصوبہ پر 26014.51 ملین روپے کی لاگت آئے گی جس میں وفاقی حکومت کا حصہ 4 ہزار ملین روپے جبکہ عالمی بینک 22014 ملین روپے فراہم کرے گا، یہ منصوبہ پورے ملک میں نافذ العمل ہو گا۔

اجلاس میں حکومت پنجاب ریزیلینٹ اینڈ انکلوسیو ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ کی بھی منظوری دی گئی، اس منصوبہ پر 74757 ملین روپے کی لاگت آئے گی جس میں عالمی بینک کی 45863.56 ملین روپے کی معاونت شامل ہے، یہ منصوبہ پورے پنجاب کیلئے ہے اور اس کی مدت پانچ سال مقرر کی گئی ہے۔