ای سی سی نے وزیراعظم ریلیف پیکج 2020 میں 30 جون 2022 تک توسیع کی منظوری دیدی

ای سی سی نے وزیراعظم ریلیف پیکج 2020 میں 30 جون 2022 تک توسیع کی منظوری دیدی، یوٹیلیٹی سٹورز پر9 جون سے گھی 300 روپے فی کلو دستیاب ہوگا، گلگت شندورروڈ کے منصوبہ کیلئے 4000 ملین روپے کے اضافی فنڈز کی منظوری

اسلام آباد۔13جون (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزیراعظم ریلیف پیکج 2020 میں 30 جون 2022 تک توسیع کی منظوری دیدی ہے جس کے تحت مقامی مارکیٹوں میں زیادہ قیمت کے باوجود یوٹیلیٹی سٹورز پر9 جون سے گھی 300 روپے فی کلو دستیاب ہوگا، اجلاس میں گلگت شندورروڈ کے منصوبہ کیلئے 4000 ملین روپے کے اضافی فنڈز سمیت کئی وزارتوں اورڈویژنز کیلئے ضمنی وتکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس پیرکووزیرخزانہ ومحصولات مفتاح اسماعیل کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلا س میں وزیرمملکت خزانہ ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا، وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق ملک،وفاقی سیکرٹریز،چئیرمین ایف بی آر، چئیرمین اوگرا اوردیگرسینئرافسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے وزیراعظم ریلیف پیکج 2020 میں توسیع اوریوٹیلیٹی سٹورزکارپوریشن پرگھی کی قیمتوں کے تعین کیلئے ایک سمری پیش کی گئی، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریلیف پیکج 2020 میں 30 جون 2022 تک توسیع کی منظوری دیدی جس کے تحت یوٹیلیٹی سٹورز پر9 جون سے مقامی مارکیٹوں میں زیادہ قیمت کے باوجود گھی 300 روپے فی کلو دستیاب ہوگا۔ای سی سی نے اس ضمن میں یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کیلئے تین ارب، 44 کروڑ، 76 لاکھ روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی۔

اجلاس میں وزارت ہوابازی کی جانب سے لیزپرلئے گئے جہازوں پرسیلزٹیکس کی قسطوں میں ادائیگی سے متعلق سمری پیش کی گئی،اجلاس کوبتایاگیا کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز72 ماہ کی مدت کیلئے ڈرائی لیزپر4 اے 320 طیارے اپنے بیڑے میں شامل کررہاہے۔اجلاس کوبتایاگیا کہ مالی رکاوٹوں کی وجہ سے پی آئی اے جہازوں کے مجموعی رینٹل ویلیوکے تناسب سے یکمشت جنرل سیلزٹیکس اداکرنے کے پوزیشن میں نہیں ہے۔

ای سی سی نے حج 2022 اورپی آئی اے کی مالی مشکلات کے تناظرمیں مجموعی رینٹل ویلیو9.388 ارب روپے کے حساب سے 17 فیصدجی ایس ٹی کی شرح سے 1.596 ارب روپے کی ادائیگی کی منظوری دی جو ماہانہ اقساط میں وصول ہوگی، وصولی کااطلاق جہاز کی پاکستان میں آمد کی تاریخ سے ہوگا، اس ضمن میں ایک جہاز پہلے ہی پاکستان پہنچ چکاہے۔

اجلاس میں وزارت مواصلات کی جانب سے گلگت شیندورروڈ (این 140) کی تعمیر کیلئے اضافی فنڈز سے متعلق سمری پیش کی گئی، اجلاس کوبتایاگیا کہ مالی سال 2022 کے وفاقی بجٹ میں اس منصوبہ کیلئے 2 ہزارملین روپے کے فنڈزمختص کئے گئے تھے جبکہ حقیقی ضرورت 6000 ملین روپے کی ہے۔ای سی سی نے منصوبہ کیلئے 4000 ملین روپے کے اضافی فنڈز کی منظوری دیدی۔

اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے گیس کی قیمت کے حوالہ سے صوبائی تخصیص کے تناظرمیں ٹل بلاک سے تیل وگیس کی پیداواربڑھانے سے متعلق سمری پیش کی گئی، ملک میں گیس کی قلت کومدنظررکھتے ہوئے ای سی سی نے مشروط طورپرمیسرز ایم او ایل مامی خیل ساوتھ سے پیداوارشروع کرانے کی اجازت دیدی، ٹل جے وی کیلئے 2012 کی پالیسی ریٹ کے مطابق عبوری بنیادوں شرح کاتعین کردیاگیاہے۔

وزارت توانائی پاورڈویژن کی جانب سے اجلاس میں بجلی کے شعبہ کیلئے ٹیرف کومعقول بنانے سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے تفصیلی مشاورت کے بعد سالانہ ری بیسنگ پلان میں بعض تبدیلیوں کی منظوری دیدی۔ ای سی سی نے ہدف پرمبنی کموڈیٹی سبسڈی پروگرام(ٹی سی ایس پی) کیلئے سٹئیرنگ کمیٹی کی منظوری بھی دی، کمیٹی وزیرتخفیف غربت کے ہمراہ اس پروگرام کے نفاذ کاجائزہ لے گی۔

اجلاس میں آئیل مارکیٹنگ کمپنیوں وریفائنریزکو 15 جون تک سبسڈی کی ادائیگی کیلئے 25.61 ارب روپے، ایل این جی سپلائی چین کوبرقراررکھنے اورپیٹرولیم مصنوعات کی درآمد کیلئے 36 ارب روپے، بجلی کے شعبہ میں مستقبل کے کلیمزکیلئے 50 ارب روپے، آڈیٹرجنرل آف پاکستان کیلئے 162 ملین روپے، حکومت سندھ کیلئے 3.5 ارب روپے، ایف بی آر کیلئے 1520 ملین روپے، وزارت داخلہ کیلئے 1.5 ارب اور709 ملین روپے،

وزارت اطلاعات ونشریات کیلئے 535.8 ملین روپے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کمیونیکیشنز کیلئے 300 ملین روپے، وزارت قانون وانصاف کیلئے 7.4 ملین روپے، نیشنل پاورٹی گریجوویشن پروگرام کیلئے 1.5 ارب روپے، سیفران کیلئے 668.7 ملین روپے، سول سروسز اکیڈیمی لاہورکیلئے 26 ملین روپے اورکامیاب پاکستان پروگرام کیلئے تشہیری مہم کے تحت تشہیری ایجنسیوں کو ادائیگی کیلئے 181.49 ملین روپے کے ضمنی وتکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔