بائیوکھاد کے استعمال سے پھلی دار فصلات کی پیداوار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے ،محکمہ زراعت

183
Spring mung bean cultivation
Spring mung bean cultivation

فیصل آباد ۔ 28 مئی (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کہا کہ بائیوکھاد کے استعمال سے پھلی دار فصلات کی پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ کیاجاسکتاہے ۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد خالد اقبال نے بتایا کہ بائیو کھاد ایسے جرثوموں پر مشتمل ہوتی ہے جس کی زمین میں موجودگی اس کی قدرتی ذرخیزی کو نہ صرف برقرار رکھتی ہے بلکہ موافق حالات میں اسے بڑھانے کا پیش خیمہ بھی ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ زمین میں کچھ جرثومے ایسے ہوتے ہیں جو ہوا میں موجود نائٹروجن کو جذب کر سکتے ہیں

یہ جرثومے پھلی دار فصلوں کی جڑوں کے اندر گھر بنا کر رہتے ہیں اور ہوا میں موجود نائیٹروجن کو قابل استعمال بنا کر پودے کی نشو ونما کیلئے مہیا کرتے ہیں اس لئے اگر یہ جرثومے کھیت میں مناسب تعداد میں موجود ہوں تو نائیٹروجن کی مصنوعی کھاد کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔انہوں نے بتایا کہ زرعی سائنسدانوں نے طویل تحقیق کے بعد ان جرثوموں پر مشتمل ایک کھاد تیار کی ہے جسے نائٹروجنی بائیو کھاد کا نام دیا گیا ہے جو پاکستان میں اگنے والی پھلی دار فصلوں بشمول سویا بین، چنا، مونگ، ماش،برسیم، مٹر، جنتر، مونگ پھلی وغیرہ کے لئے انتہائی مفید پائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار بائیو کھاد کا استعمال یقینی بنائیں تاکہ انہیں بہتر پیداوار کے حصول میں مدد مل سکے۔