باصلاحیت کھلاڑیوں کو جونیئر اور پاتھ ویز کرکٹ کنٹریکٹ دئیے جائیں گے،بابر اعظم قومی کرکٹ ٹیم میں ایک پراثر شخصیت بن چکے ہیں، چیئرمین پی سی بی

132
رمیز راجہ

کراچی۔22دسمبر (اے پی پی):پی سی بی باصلاحیت 100 کھلاڑیوں کو جونیئر اور پاتھ ویز کرکٹ کنٹریکٹ دے گی اور ان کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کے لئے انتہائی قابل غیرملکی کوچز کو نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں تعینات کرے گی۔ پی سی بی سے بدھ کو یہاں جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے بورڈ آف گورنرز کا 67واں اجلاس یہاں مقامی ہوٹل میں منعقد کیا گیا۔

اجلاس میں کرکٹ ڈویلپمنٹ کے منصوبے کے حوالے سے پاتھ ویز کرکٹ کی ترقی اور فروغ کے لئے بی او جی نے چیئرمین پی سی بی کے 2 نئے منصوبوں کی منظوری دی۔ جس میں پاتھ ویز جونیئر کنٹریکٹ کے منصوبے کے تحت پی سی بی انڈر 11، 14، 16 اور 19 سال کے باصلاحیت 100 کھلاڑیوں کو جونیئر اور پاتھ ویز کرکٹ کنٹریکٹ دے گی۔

یہ کھلاڑی ماہوار 30ہزار روپے وظیفہ وصول کرنے کے علاوہ سو فیصد تعلیمی اسکالرشپ بھی حاصل کریں گے جبکہ پاتھ ویز کرکٹ فائونڈیشن منصوبے کے تحت پی سی بی ان 100 باصلاحیت نوجوانوں کے لیے انتہائی قابل غیرملکی کوچز کو نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں تعینات کرے گی۔ یہ کوچز ان کھلاڑیوں کی تربیت کے علاوہ انہیں اکتوبر 2022 میں شیڈول انڈر 19 پی ایس ایل کے لیے بھی تیار کریں گے۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ نے کہا ہے کہ کرکٹ کے فروغ اور طویل مدتی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ ہم نوجوان کھلاڑیوں پر سرمایہ کاری کریں، ہمیں امید ہے کہ یہ جونیئر کنٹریکٹ اور کرکٹ فائونڈیشن کے منصوبے ملک کے دور دراز کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کو قومی کرکٹ کے دھارے میں لانے کے لیے موزوں ثابت ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے منصوبوں سمیت آل پاکستان ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے تحت ہم ایسے کھلاڑی تلاش کرسکتے ہیں جو مستقبل میں بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرسکتے ہیں۔ دریں اثنا بی او جی نے 3822 کلب کی سکروٹنی کے عمل کی منظوری دے دی ہے۔ ان کلبز نے کلب کرکٹ کی پہلی رجسٹریشن کے عمل میں شرکت کی تھی۔

علاوہ ازیں بی او جی نے شق 4.1 میں ترمیم کی منظوری بھی دے دی ہے۔پاکستان مینز کرکٹ ٹیم آئندہ ایک سال کے لئے ایک مصروف بین الاقوامی کرکٹ پاکستان کرکٹ ٹیم کی منتظر ہے۔ اس سلسلے میں کھلاڑیوں کے ورک لوڈ پر طویل تبادلہ خیال کیا گیا۔اس سلسلے میں بی او جی نے پی سی بی کی منیجمنٹ کو کھلاڑیوں کے ورک لوڈ سے متعلق تجاویز پیش کرنے کی ہدایات کی ہے۔اس موقع پر بی او جی نے قومی کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی کو سراہا ہے۔

چیئرمین پی سی بی نے بابر اعظم کی قیادت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ قومی کرکٹ ٹیم میں ایک پراثر شخصیت بن چکے ہیں۔انہوں نے ثقلین مشتاق کی پرسکون شخصیت، میتھو ہیڈن اور ویرنن فیلنڈر کی گلوبل ایونٹ میں کارکردگی کی بھی تعریف کی ہے۔بی او جی کو دیگر امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2023 سے پہلے ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم تین ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کھیلنے پاکستان آئے گی۔ اس سے پہلے ویسٹ انڈیز آئی سی سی مینز ون ڈے سپر لیگ کے میچز مکمل کرنے جون 2022 میں بھی پاکستان کا دورہ کرے گی۔

بی او جی نے نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر لاہور اور حنیف محمد ہائی پرفارمنس سینٹر کراچی میں 60 اضافی کمرے بنانے کی منظوری دے دی ہے۔ اس کے علاوہ پی سی بی کے چیئرمین، قائمقام چیف ایگزیکٹو اور بی او جی کمیٹیز نے اپنی اپنی رپورٹس پیش کیں۔اجلاس میں ویمنز کرکٹ پر بھی ایک مکمل پریزینٹیشن دی گئی۔ اس سے قبل بی او جی نے چیف ایگزیکٹو فیصل حسنین کو خوش آمدید کہا، وہ جنوری کے وسط سے باضابطہ کام کا آغاز کردیں گے۔