اسلام آباد ۔ یکم اپریل (اے پی پی) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور عوام کی لوٹی ہوئی رقم کی واپسی نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب نے بدعنوان عناصر سے عوام کی لوٹی ہوئی تقریباً 303 ارب روپے کی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی ہے۔ پیر کو یہاں جاری کردہ اعلامیہ میں انہوں نے کہا کہ مضاربہ اور مشارکہ سکینڈلز میں ہزاروں افراد کی لوٹی گئی رقم کی واپسی کےلئے نیب سنجیدہ اقدامات اٹھارہا ہے اور اب تک 36 بڑے ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جاچکی ہے جن کے مقدمات معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکاےات کا قانون اور شواہد کے مطابق جائزہ لے رہا ہے اور بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچاےا جائے گا۔چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اپنے منصب کی ذمہ دارےاں سنبھالنے کے بعد نیب افسران سے خطاب میں اس بات کا اعلان کےا تھا کہ وہ ہر ماہ کی آخری جمعرات کو عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکاےات بذاتِ خود نیب ہیڈ کوارٹرز میں سنیں گے۔ اپنے وعدہ پر عمل کرتے ہوئے چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال ہر ماہ کی آخری جمعرات کو نیب ہیڈ کوارٹرز میں کھلی کچہری میں ملک بھر سے آنے والے شکاےات کنندہ گان کی بدعنوانی سے متعلق شکاےات انتہائی توجہ اور اطمینان کے ساتھ فرداً فرداً سنتے ہیں بلکہ شکاےات پر موقع پر ہی قانون کے مطابق ضروری احکامات بھی جاری کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ چئیرمین نیب کی ہدایت پر نیب کے تمام علاقائی دفاتر کے ڈائریکٹر جنرلز ہر ماہ کی آخری جمعرات کو عوام کی بدعنوانی سے متعلق شکاےات اپنے علاقائی دفاتر میں بذاتِ خود سنتے ہیں۔ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد عوام نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جبکہ تمام شکاےات کنندہ گان چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کےلئے کی جانے والی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔ نیب کے چئیرمین نے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کےلئے عملی اقدامات کی بدولت گزشتہ ایک سال میں نیب کو بدعنوانی کے خاتمے کےلئے ایک معتبر ادارہ بناےا ہے جس کا برملا اظہار ملکی اور غیر ملکی ادارے بھی اپنی رپورٹس میں کرتے ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے چئیرمین نے نیب کے افسران اور اہلکاروں کو ہدایت کی کہ عوام کی بدعنوانی سے متعلق تمام شکاےات کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے علاوہ تمام شکاےات کنندگان کو ان کی شکایت کی وصولی کی اطلاع کے علاوہ ان کی شکاےات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچاےا جائے اور تمام شکاےات کنندہ گان کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنے کے علاوہ ان کی عزت نفس کا ہمیشہ خےال رکھا جائے، اس سلسلہ میں کوئی کوتائی برداشت نہیں کی جائے گی۔