برسلز،بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طورپر منانے کیلئے احتجاجی کیمپ لگایا گیا

برسلز۔27جنوری (اے پی پی):بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طورپر منانے کیلئے برسلزمیں یورپی وزارت خارجہ کے سامنے کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام ایک روزہ احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق برسلز میں احتجاجی کیمپ کی قیادت کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کی۔ احتجاجی کیمپ میں اہم کشمیری اور پاکستانی شخصیات بشمول سردار صدیق، چوہدری خالد جوشی، شیراز راج، کینتھ رائے، سید اظہر شاہ، مہر ندیم، راجہ عبدالقیوم اور اسلم شاہ اوردیگر نے شرکت کی ۔

احتجاجی کیمپ کے شرکا نے پلے کارڈز اٹھا رکھے جن پر کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیری کی آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔علی رضاسید نے اس موقع پر کہا کہ نام نہاد جمہوری ملک ہونے کا دعویداربھارت نہتے کشمیریوں کو وحشیانہ ظلم و تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے اور اس نے کشمیری عوام کے تمام جمہوری اور بنیادی حقوق سلب کررکھے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ ترک کرنے اورکشمیریوں کوان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دینے کیلئے بھارت پر زوردیا۔

انہوں نے کہ جنوبی ایشیاء میں امن و خوشحالی کا خواب کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں۔ علی رضا سید نے کہا کہ کشمیری قوم اپنے حق خودارادیت سے کبھی دستبردار نہیں ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ ہم نے کشمیریوں کے حقوق کی حمایت کیلئے اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم بھارتی حکومت کو یہ پیغام دیناچاہتے ہیں کہ وہ بندوق کی نوک پر کشمیریوں کو اپنا یوم جمہوریہ منانے پر مجبور نہیں کر سکتا ۔

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمین بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کا قتل عام ، گرفتاریاں ، ظلم وتشدد اور خواتین کی عصمت دری روز کا معمول بن گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں کشمیری انتہائی خوف و ہراس میں مبتلا ہیں ۔