برطانیہ میں کوئلے سے چلنے والا آخری بجلی گھر پیر کو باضابطہ طور پر بند کر دیا گیا

111
Coal-fired
Coal-fired

لندن۔30ستمبر (اے پی پی):برطانیہ میں کوئلے سے چلنے والا آخری بجلی گھر پیر کو باضابطہ طور پر بند کر دیا گیا جس سے برطانیہ بجلی پیدا کرنے کے لیے فوسل فیول پر انحصار ختم کرنے والا پہلاجی ۔ 7 ملک بن گیا ہے۔ برطانوی حکام نے’’ریٹکلف آن سور‘‘ نامی بجلی گھر کی بندش کو ، 2030 تک بجلی کو ڈیکاربونائز کرنے اور 2050 تک کاربن نیوٹرل بننے کے برطانیہ کے عزائم میں ایک علامتی اقدام قرار دیا ہے۔

اے ایف پی کے مطابق بجلی گھر کو چلانے والے ادارے یونیپر کے مطابق بجلی گھر کے 350 ملازمین اور ٹھیکیدار کو یا تو کمپنی کے اندر دیگر اسامیوں پر دوبارہ تعینات کر دیا جائے گا یا 2026 کے اختتام سے پہلے تین فالتو ونڈوز کے اندر کاروبار چھوڑ دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ برطانیہ گزشتہ 140 سا ل سے بجلی کی پیداوار کے لئے کوئلے پر انحصار کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ اٹلی آئندہ سال اپنے ہاں کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کو ختم کر دے گا جبکہ فرانس 2027 میں، کینیڈا 2030 میں اور جرمنی 2038 میں یہ ہدف حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

جاپان اور امریکا نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی ڈیڈ لائن مقرر نہیں کی۔ برطانیہ میں فوسل فیول کے استعمال نے 18ویں اور 19ویں صدی کے صنعتی انقلاب کو ممکن بنایا جس سے برطانیہ عالمی سپر پاور بن گیا ۔یہاں تک کہ 1980 کی دہائی میں بھی برطانیہ میں 70 فیصد بجلی کوئلے سے پیدا ہو تی تھی تاہم 1990 کی دہائی میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ کمی آنا شروع ہو ئی۔ برطانیہ میں گزشتہ عشرے کے دوران کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں تیزی سے کمی آئی اور 2013 میں اس کا تناسب 38 فیصد، 2018 میں 5 فیصد اور گزشتہ سال صرف ایک فیصد رہ گیا تھا۔\932