بروک پاکستان میں سموگ سے متاثرہ مال بردار جانوروں کی مناسب دیکھ بھال کیلئے اپنا کردار ادا کر رہی ہے،کرس وین رائٹ

171
بروک پاکستان میں سموگ سے متاثرہ مال بردار جانوروں کی مناسب دیکھ بھال کیلئے اپنا کردار ادا کر رہی ہے،کرس وین رائٹ

لاہور۔10نومبر (اے پی پی):بروک پاکستان میں جانوروں کی فلاح و بہبود کی سب سے بڑی تنظیم ہے جس کا مقصد وسائل کی کمی کی وجہ سے پاکستان بھر میں گھوڑوں، گدھوں اور خچروں کی صحت کے مسائل سے دو چار ہیں اور ان کی مناسب دیکھ بھال نہیں کر سکتے جو ان کی روزی کا واحد ذریعہ ہیں۔بروک پاکستان کے سی ای او جاوید گوندل کے مطابق حالیہ سموگ نے جہاںانسانوں کی صحت کو بری طرح متاثر کیا وہیں جانور اور خاص طورپر انیٹوں کے بھٹوں پر ورکنگ اینیمل بھی صحت کے مسائل سے دوچار ہوئے ہیں،اسی لئے بروک پاکستان کی ٹیم نے پنجاب کے مختلف اینٹوں کے بھٹوں پر جا کر ورکنگ اینیمل کی صحت کے مسائل دیکھے اور ان کو دی جانے والی سہولیات کا بھی جائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ بروک پاکستان1991سے کام کر رہا ہے جو پاکستان میں جانوروں کی فلاح و بہبود کی سب سے بڑی تنظیم ہے۔

بروک کے سی ای او(یو کے)کرس وین رائٹ خصوصی طور پر پاکستان میں آئے ہیں اور انہوں نے کہا کہ ہم جانوروں کے تحفظ کیلئے تو پہلے ہی کام کر رہے ہی مگر حالیہ دورے کا مقصد سموگ کی وجہ سے متاثر ہوئے والے مال بردار جانوروں گدھا،گھوڑے اور خچروں کی صحت کی بحالی اور انہیں اس کے اثرات سے بچانے کیلئے فارمرز کو آگاہی فراہم کرنا ہے کیونکہ ایسے جانوروں کے مالکان کا روز گار انہی جانوروں سے وابستہ ہے اگر یہ تندرست رہین گے تو روزی روٹی کما سکتے ہیں دوسری جانب ہمارا بڑا مقصد پاکستان بھر میں بہت سی غریب برادریوں میں کام کرنے والے گھوڑوں، گدھوں اور خچروں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جانور مال برداری کے علاوہ زراعت، سیاحت اور ٹرانسپورٹ میں آمدنی پیدا کرنے میں بے حد مدد گار ثابت ہوتے ہیں اور بالخصوص دشوار گزار راستوں پر ان جانوروں کے بغیر مال برداری ممکن نہیں جو سموگ کی وجہ سے بڑے پیمانے پر متاثر ہوئے ہیں۔ بروک پاکستان کے سی ای او جاوید گوندل اور ایڈووکیسی نعیم عباس نے کہا کہ بروک پاکستان اپنے کمیونٹی پر مبنی ایکوائن ویلفیئر پروگرام کے ذریعے پسماندہ گھڑ سوار کمیونٹیز کو متعدد خدمات فراہم کرتا ہے جس میں جانوروں کے لیے ہنگامی ویٹرنری علاج اور ان کے مالکان کے لئے جانوروں کی دیکھ بھال سمیت انہیں پالنے کی تربیت تک شامل ہے، ہم پاکستان میں کمیونٹیز اور پارٹنر تنظیموں کے ساتھ ایسے حل تیار کرنے اور فراہم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر کام کرتے ہیں اور ہم لاکھوں گھوڑوں، گدھوں اور خچروں کی صحت کے علاوہ انہیں میڈیسن سمیت دیگرسہولیات فراہم کر چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہہم پاکستان کی غریب ترین کمیونٹیز میں رہنے والے 1.5ملین سے زیادہ لوگوں کی روزی روٹی کے تحفظ میں مدد کرتے ہیں، لاکھوں پاکستانی مختلف طریقوں سے اپنے کام کرنے والے ان مال بردار جانوروں پر انحصار کرتے ہیں اور ان کے استحصال کیلئے جان بوجھ کر سخت ترین ماحول کی فراہمی اور تشدد سمیت انہیں درکار صحت مند ماحول بھی فراہم نہیں کرتے جس کی وجہ سے جانور بیمار پڑنے لگتے ہیں اور ان کا مستقل علاج نہ ہونے کی وجہ سے مر جاتے ہیں اگر یہی شرح رہی تو ان جانوروں کے ذریعے مال برداری کرنے والے لاکھوں گھرانے بے روز گاری کے دھانے تک پہنچ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بروک پاکستان کا کمیونٹی پر مبنی ایکوائن ویلفیئر پروگرام ہولیسٹک اپروچ پر مشتمل ہے جس کے ذریعے خدمات کی فراہمی، کمیونٹی ڈویلپمنٹ، وکالت، شراکت داری اور عملی تحقیق شامل ہے تاکہ دنیا کی غریب ترین کمیونٹیز کے لیے صحت مند کام کرنے والے جانوروں کو یقینی بنایا جا سکے، بین الاقوامی، قومی اور صوبائی سٹیک ہولڈرز، انسانی معاش کی حمایت کے علاوہ، جانوروں کی فلاح و بہبود کے جانوروں کی اقدار میں کام کرنے والے ایکوینز کو شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شراکت داری ہمیں ضرورت مند جانوروں اور پسماندہ کمیونٹیز کی زیادہ تعداد تک پہنچنے میں مدد کرتی ہے۔

وہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف، ایک صحت اور ایک فلاح و بہبود جیسے عالمی اقدامات کے ساتھ ایکوائن ہیلتھ کی صف بندی کے لیے ایک کیس بنانے میں بھی ہماری مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے ممکنہ وکالت کے اتحادیوں کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کی بنیادیں رکھی ہیں تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ کس طرح صحت اور بہبود ان کوششوں میں اہم کردار ادا کرتی ہے، ایک ایسی دنیا کو یقینی بنانے کے لیے جہاں کام کرنے والے افراد مصائب سے پاک ہوں اس دنیا کو سمجھنا ضروری ہے، بروک پاکستان اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔