بغاوت پر اکسانےسے متعلق کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل 2 روزہ جسمانی ریمانڈپر پولیس کے حوالے

اسلام آباد۔10اگست (اے پی پی):ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ڈیوٹی مجسٹریٹ عمر شبہر کی عدالت نے بغاوت پراکسانےسے متعلق کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل کو2روزہ جسمانی ریمانڈپر پولیس کے حوالے کردیا۔

بدھ کے روز سماعت کے دوران تھانہ کوہسار پولیس نے شہباز گل کو عدالت میں پیش کیا،دوران سماعت پولیس کی جانب سے شہباز گِل کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جبکہ شہباز گل کے وکیل فیصل چوہدری نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی، پولیس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ شہباز گل سے انکا موبائل فون اور جس پیپر سے دیکھ کر وہ بول رہے تھے، وہ برآمد کرنا ہے اور اس بارے میں تفتیش کرنی ہے کہ پروگرام کس کے کہنے پر ہوا،شہباز گل کے جرم میں ساتھ دینے والے ساتھیوں کو بھی تلاش کرناہے اور ملزم کا طبی معائنہ بھی کراناہے،شہباز گل کے وکیل کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہاگیا کہ پروگرام کسی کے کہنے پر نہیں کیا گیا۔

عدالت نے کہاکہ ریکارڈ کے مطابق شہباز گل کے خلاف الزامات پر جسمانی ریمانڈ ضروری ہے، ملزم کا طبی معائنہ کرایاجائے اور شہباز گل کی ریکارڈڈ آواز سے مشابہت کے لیے فارنزک ٹیسٹ بھی ضروری ہے، عدالت نے شہباز گل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔واضح رہے کہ شہباز گل پر تھانہ کوہسار میں اداروں کے خلاف مبینہ غداری سمیت سنگین نوعیت کے 10 مقدمات درج ہیں۔

ادھرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ کبھی اداروں کے خلاف بات نہیں کی، میرے بیان میں ایسا کچھ غلط نہیں جس پر شرمندگی ہو، ان کا بیان ایک محبت وطن کا بیان ہے،فوج سے پیار کرنے والے کا بیان ہے۔ شہباز گل نے کہا کہ انہوں نے کسی کو اکسانے کی کوشش نہیں کی،ایسے بیوروکریسی کے افسران جوغلط بات کررہے ہیں ان کے بارے میں بات کی،انہوں نے سٹریٹجک میڈیا سیل کے افسران کو کہا اور بیوروکریسی کے افسران کے بارے میں بات کی۔