بلاول بھٹو زرداری نے ترقی پذیر ممالک کو درپیش مسائل و بحرانوں کے حل کے لئے سات نکاتی تجاویز پیش کر دیں

بلاول بھٹو زرداری نے ترقی پذیر ممالک کو درپیش مسائل و بحرانوں کے حل کے لئے سات نکاتی تجاویز پیش کر دیں

نیویارک۔23ستمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ترقی پذیر ممالک کو درپیش مسائل اور بحرانوں کے حل کے حوالہ سے سات نکات پر مشتمل تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں ایک ایسے عالمی ڈھانچے اور پالیسیوں کو فروغ دینا ہوگا جن سے دنیا سے عدم مساوات کا خاتمہ ممکن بنایا جاسکے، عالمی معاشی نظام کو ترقی کے اہداف کے ساتھ منسلک کرنا ہوگا جبکہ عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں یکساں پالیسیوں کا دیانتداری سے نفاذ کرنا ہوگا، ترقی پذیر ممالک کے لئے دنیا کے تجارتی نظام کو دوبارہ وضع کیا جائے تاکہ یہ دنیا میں ترقی کے اہداف کی تکمیل میں معاون ثابت ہوسکے۔

جمعہ کو نیویارک میں جی ۔77 اور چین کے وزارتی اجلاس 2022 سے سربراہی خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ بڑھتے ہوئے تنازعات، مہنگی اشیائے ضرور یہ، موسمیاتی تبدیلی اور وباؤں کے ساتھ دنیا بھر کے ترقی پذیر ممالک ایک سخت دور سے گزررہے ہیں۔ ان مسائل کے حل کیلئے وزیر خارجہ نے سات نکات پر مشتمل تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی دباؤ کا شکار دنیا کے 50 سے زائد ترقی پذیر ممالک کی معاشی مدد کے لئے عالمی برادری کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو ترقی پذیر ممالک میں غذائی بحران کا شکار دنیا کے 250 ملین افراد کو فوری طور پر کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی ممکن بنانا ہوگی، ہمیں ترقی پذیر ممالک کا توانائی کی درآمدات کا بوجھ کم کرنے کے لئے راستے تلاش کرنا ہوں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا ایک تہائی حصہ زیرِ آب ہے جو پورے برطانیہ کے رقبہ کے برابر ہے، پاکستان میں سیلاب سے ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے ہیں، تین کروڑ 30 لاکھ افراد براہ راست متاثر ہوئے جبکہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نے 6کروڑ پاکستانیوں کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب کے باعث 17 لاکھ مکان، 12 ہزار کلومیٹر پر محیط سڑکیں، 350 پل اور 50 لاکھ ایکڑ فصلیں تباہ ہوچکی ہیں، پاکستان میں سیلاب سے تقریباً 30 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم گروپ 77 کے ممالک سمیت عالمی برادری کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے پاکستان کی موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والی تباہی سے آنے والے بحران میں مدد کی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں ایک ایسے عالمی ڈھانچے اور پالیسیوں کو فروغ دینا ہوگا کہ دنیا سے عدم مساوات کا خاتمہ ممکن بنایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے بالکل درست کہا ہے کہ موجودہ عالمی معاشی نظام اخلاقی طور پر دیوالیہ ہوچکا ہے، دنیا کے عالمی معاشی نظام کو ترقی کے اہداف کے ساتھ منسلک کرنا ہوگا، اگر دنیا کو ایک مستحکم عالمی معیشت چاہئے تو اس کے لئے توانائی، ٹرانسپورٹ، رہائش، صنعت اور زراعت کے شعبوں میں سالانہ ایک کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کو ممکن بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں یکساں پالیسیوں کو دیانتداری سے نافذ العمل کرنا ہوگا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے لئے دنیا کے تجارتی نظام کو دوبارہ وضع کرنا ہوگا تاکہ یہ دنیا میں ترقی کے اہداف کی تکمیل میں معاون ہوسکے، ترقی پذیر ممالک کی تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ کے لئے سڑکوں کے منصوبے اہم ہیں، چین کا اقتصادی راہداری کا منصوبہ اس کی اہم مثال ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں دنیا میں عدم مساوات اور غربت کو فروغ دینے والے نظام کو اب تبدیل کرنا ہوگا۔

اس موقع پر وزیر خارجہ نے جی۔77 کے تمام ممبران اور چین کی جانب سے رواں سال کے دوران گروپ کے چیئر کے طور پر پاکستان پر اعتماد کے اظہار اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ واضح رہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری دنیا کے نوجوان وزرائے خارجہ کی کانفرنس کی سربراہی کے علاوہ تنظیم تعاون اسلامی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی صدارت بھی کرچکے ہیں۔