کوئٹہ۔ 19 جون (اے پی پی):بلوچستان اسمبلی کے معزز اراکین کے لیے بجٹ 2025-26 سے متعلق ایک تفصیلی آگاہی نشست منعقد ہوئی جس کا مقصد بجٹ کے خدوخال، معیشت کو درپیش چیلنجز اور مالیاتی پالیسیوں سے متعلق اہم پہلوئوں پر روشنی ڈالنا تھا۔نشست کی صدارت سپیکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن (ر)عبدالخالق خان اچکزئی نے کی جبکہ ڈپٹی سپیکر غزالہ گولا بھی اجلاس میں موجود تھیں۔ اجلاس میں معزز اراکین اسمبلی نے بجٹ سے متعلق معاملات پر سوالات اٹھائے، اپنی آرا پیش کیں اور ماہرین سے تفصیلات جاننے میں بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔یہ نشست نہ صرف معلومات کی فراہمی کا ذریعہ بنی بلکہ ایک کھلے مکالمے کا موقع بھی فراہم کیا جہاں مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکین نے معیشت کے مختلف پہلوں پر گفتگو کی۔اجلاس میں اپوزیشن لیڈریونس عزیز زہری
رحمت صالح بلوچ،خیر جان بلوچ،جہانزیب مینگل،زابد علی ریکی،صمد خان گورگیج،روی پہوجہ،ظفر علی آغا،شہناز عمرانی، اصغر علی رند،کلثوم نیاز بلوچ،سلمی کاکڑ،سنجے کمار،اصغر علی ترین،لیاقت علی لہڑی،سردارزادہ فیصل جمالی،برکت علی رند،ظہور احمد بلیدی،محمد خان لہڑی سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ سیکرٹری خزانہ عمران زرکون اور مستحکم پارلیمان کی صوبائی کوآرڈینیٹر فاطمہ خان نے شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز (PIPS) کے ماہرین اور سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ نے بجٹ سازی کے مراحل، مالی نظم و ضبط ، اسمبلی رولز آف پروسیجر اورمعیشت کی بہتری کے لیے پالیسی تجاویز پر روشنی ڈالی۔ نشست میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اراکین اسمبلی بجٹ کی تیاری اور نگرانی کے عمل میں موثر کردار ادا کریں تاکہ عوامی وسائل کے بہتر استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔
شرکا نے اجلاس کو مفید اور وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے ایسی سرگرمیوں کے تسلسل کی حمایت کی جو پارلیمانی عمل کو فعال اور باخبر بنائیں۔