پشاور۔ 14 اکتوبر (اے پی پی):مادری زبان میں تعلیم انتہائی ضروری ہے اور ترقی صرف اپنی زبان میں ممکن ہے، پیرنٹس ٹیچرز کونسل تمام سکولوں میں فعال ہیں ان کی کارکردگی بھی لائق تحسین ہے۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق پیرنٹس ٹیچرز کونسل کی فعالیت سے سکولوں میں اضافی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور ممبرز کو ہم تربیت بھی فراہم کر رہے ہیں، جن پرائیویٹ سکولوں کے مسائل ہیں عمارت ٹھیک نہیں یا پھر کمپیوٹر لیبز اور دیگر سہولیات نہیں ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے،
کسی بھی قسم کی شکایت کی صورت میں عوام محکمہ سے رابطہ کریں تاکہ فورا کاروائی کیا جا سکیں ، خیبر پختونخوا کے بچوں میں قابلیت بہت زیادہ ہے اور وہ الاقوامی یا کسی بھی لیول پر طلبہ کا مقابلہ کر سکتے ہیں، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم بچوں کو سہولیات اور معیاری تعلیم دیں، ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو نکھاریں، رٹا کلچر کا خاتمہ کریں اور امتحانی نظام میں مزید اصلاحات متعارف کروائیں نیز بچوں کی ذہنی نشو و نما پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ ان کو معاشرے کا بہترین شہری بنائیں۔ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران محکمہ تعلیم کی کامیاب داخلہ مہم کے دوران 16 لاکھ 8 ہزار طلبہ نے سکولوں میں داخلہ لیا جبکہ دو لاکھ 75 ہزار طلبا پرائیویٹ سکولوں سے سرکاری سکولوں میں داخل ہوئے ہیں۔
محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے مطابق ہر سال کی طرح اس سال بھی محکمہ تعلیم کے ذمہ داران کی جانب سے سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر بھرپور داخلہ مہم چلائی گئی۔ داخلہ مہم کے دوران سرکاری سکولوں کی یہ بہت بڑی کامیابی ہے کہ دو لاکھ 75 ہزار طلبا نے پرائیویٹ سکولوں سے نکل کر سرکاری سکولوں پر اعتماد کا اظہار کیا اور سرکاری سکولوں میں داخل ہوئے۔اعداد وشمار کے مطابق صوبہ بھر کے 34305 سکولوں میں کل 63 لاکھ 50 ہزار طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں، جس میں گزشتہ ستمبر سے اب تک نئے داخل ہونے والے طلبہ کی تعداد 16 لاکھ اور آٹھ ہزار ہے۔ اس انرولمنٹ میں 1202 سیکنڈ شفٹ سکولز میں 55000 طلبہ بھی شامل ہیں۔
علاوہ ازیں، صوبہ بھر کے 1378 الٹرنیٹ لرننگ پاتھ ویز سینٹرز میں 46000 طلبہ و طالبات زیور تعلیم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔اس کے علاوہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فانڈیشن کے ذریعے سے نان فارمل ایجوکیشن کو بھی فروغ دیا گیا۔ ایجوکیشن فانڈیشن کے تحت 3 لاکھ 5 ہزار طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے سخت ترین معاشی حالات کے باوجود محکمہ تعلیم کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے پچھلے چار ماہ کے دوران بندوبستی علاقوں اور ضم شدہ اضلاع کے لیے 97.50 بلین روپے کا بجٹ جاری کیا گیا۔
محکمہ تعلیم کے مطابق صوبہ بھر میں ستوری د پختونخوا سکالرشپ کے ذریعے تمام بورڈز کے ٹاپ 20 پوزیشن ہولڈرز میں 243 ملین روپے کے چیک تقسیم کیے گئے۔ ایٹا سکالرشپ کے ذریعے 253 طلبا کو تعلیمی وظائف دیئے گئے۔ رحمت اللعالمینﷺسکالرشپ کے ذریعے 7000 طلبا میں 175 ملین کے وظائف تقسیم کیے گئے۔محکمہ تعلیم کی جانب سے کمزور رزلٹ حاصل کرنے والے سکولوں کے ذمہ داران کے خلاف بھی رولز کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران محکمہ تعلیم کی جانب سے اساتذہ کی پروفیشنل ڈیویلپمنٹ کے لیے خصوصی ٹریننگز اور ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا جس سے ایک لاکھ پانچ ہزار اساتذہ مستفید ہوئے۔ اس کے علاوہ انڈکشن پروگرام کی ٹریننگ سے 27000 اساتذہ مستفید ہوئے۔
صوبہ بھر میں مانیٹرنگ کے نظام کو فعال کرنے کے لیے ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کو مزید طاقتور بنایا گیا۔ غیر تسلی بخش کارکردگی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر ذمہ داران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی گئی۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق بورڈ کے ٹاپرز کو ستوری پختونخوا پروگرام کے تحت انعامات اور سکالرشپ فراہم کئے جا رہے ہیں جبکہ چار سالہ سکالرشپ پروگرام کے تحت ضم اضلاع کے 200 اور بندوبستی اضلاع کے 250 طلبہ و طلبات کو اعلی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے سکالرشپ دیئے جا رہے ہیں، غریب طالبعلموں کو مفت تعلیم دی جاتی ہے، 1100 ملین روپے کے مختلف وظائف فراہم کیے جا رہے ہیں۔
محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق تعلیم کے فروغ کیلئے 1176 سیکنڈ شفٹ سکولز اور ہزاروں کی تعداد میں اے ایل پی سینٹرز قائم ہیں،ضم اور بندوبستتی اضلاع میں بھی 4 ہزار سے زیادہ کمیونٹی سکولز ہیں ،صوبائی بجٹ کا تقریباً 24 فیصد تعلیم پر خرچ کررہے ہیں۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق اب ضرورت کوالٹی ایجوکیشن کی ہے، کوالٹی ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ تعلیم سے محروم لوگوں کیلئے بھی ہم نے اقدامات کرنے ہیں اور ڈراپ آئوٹ کو کنٹرول کرنے کیلئے نت نئے پروگرامز شروع کرنے کے ساتھ جاری پروگرامز کو مزید فعال بنائیں گے۔
محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق محکمہ تعلیم میں ٹھوس اقدامات کا عمل شروع ہو چکا اور نوجوانوں اور اساتذہ کی منظم تربیت کا لامتناہی سلسلہ شروع ہو چکا ہے، ہمارے بچے آئی ٹی کی تعلیم میں نمایاں پوزیشن حاصل کر رہے ہیں، 280 آئی ٹی لیبز فعال ہیں اور اس سال مزید 100 آئی ٹی لیبز بنا رہے ہیں، محکمہ تعلیم میں ٹھوس اقدامات کا عمل شروع ہو چکا اور نوجوانوں اور اساتذہ کی منظم تربیت کا لامتناہی سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق ہمارے بچے آئی ٹی کی تعلیم میں نمایاں پوزیشن حاصل کر رہے ہیں ، 280 آئی ٹی لیبز فعال ہیں اور اس سال مزید 100 آئی ٹی لیبز بنا رہے ہیں، صوبے میں کل 27 ہزار پرائمری اور 7 ہزار مڈل اور ہائی سکول ہیں، تعلیمی اور دفتری نظم و ضبط یقینی بنایا جا رہا ہے اور سکولوں میں سہولیات کی فراہمی پر اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں، طلبہ کی معاونت اور سہولیات مقدم ہیں،اس کے علاوہ ضم اضلاع بشمول پورے خیبر پختونخوا میں ماڈل سکولز اور کیڈٹ کالجز موجود ہیں، سکولوں میں 1400 اضافی کمرے تعمیر کر رہے ہیں جبکہ 503 نئے سکول بھی تعمیر کیے جا رہے ہیں جن میں 150 پر تعمیراتی کام جاری ہے۔
محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق امسال ہماری داخلہ مہم انتہائی کامیاب رہی اور آٹھ لاکھ 40 ہزار سے زیادہ طلبہ و طلبات کی انرولمنٹ ہوئی جبکہ سیکنڈ شفٹ سکولوں میں بھی 50 ہزار سے زیادہ بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں، مادری زبان میں تعلیم انتہائی ضروری ہے اور ترقی صرف اپنی زبان میں ممکن ہے ۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق پیرنٹس ٹیچرز کونسل تمام سکولوں میں فعال ہیںجن کی فعالیت سے اسکولوں میں اضافی سہولیات فراہم ہو رہی ہیں اور ممبرز کو ہم تربیت بھی فراہم کر رہے ہیں، صوبے میں کل 27 ہزار پرائمری اور 7 ہزار مڈل اور ہائی سکول ہیں، تعلیمی اور دفتری نظم و ضبط یقینی بنایا جا رہا ہے اور سکولوں میں سہولیات کی فراہمی پر اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں، طلبہ کی معاونت اور سہولیات مقدم ہیںاس کے علاوہ ضم اضلاع بشمول پورے خیبر پختونخوا میں ماڈل سکولز اور کیڈٹ کالجز موجود ہیں۔ ہمارے بچوں نے بورڈز میں اعلی پوزیشن حاصل کئے ہیں۔
طلبہ کی بڑھتی تعداد سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سکولوں میں 1400 اضافی کمرے تعمیر کر رہے ہیں جبکہ 503 نئے سکول بھی تعمیر کیے جا رہے ہیں جن میں 150 پر تعمیراتی کام جاری ہے۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق امسال ہماری داخلہ مہم انتہائی کامیاب رہی اور آٹھ لاکھ 40 ہزار سے زیادہ طلبہ و طلبات کی انرولمنٹ ہوئی جبکہ سیکنڈ شفٹ سکولوں میں بھی 50 ہزار سے زیادہ بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق خیبر پختونخواحکومت کی جانب سے سخت ترین معاشی حالات کے باوجود محکمہ تعلیم کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے پچھلے چار ماہ کے دوران بندوبستی علاقوں اور ضم شدہ اضلاع کے لیے 97.50 بلین روپے کا بجٹ جاری کیا گیا،صوبہ بھر میں ”ستوری دا پختونخوا” سکالرشپ کے ذریعے تمام بورڈز کے ٹاپ 20 پوزیشن ہولڈرز میں 243 ملین روپے کے چیک تقسیم کیے گئے۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق ایٹا سکالرشپ کے ذریعے 253 طلبا کو تعلیمی وظائف دیئے گئے۔
رحمت اللعالمین سکالرشپ کے ذریعے 7000 طلبا میں 175 ملین کے وظائف تقسیم کیے گئے۔ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق حالیہ میٹرک اور ایف ایس سی کے صوبہ بھر کے تمام تعلیمی بورڈز کے رزلٹ سے یہ ثابت ہو گیا کہ سرکاری سکولوں کے طلبہ کسی صورت بھی باقی اداروں سے پیچھے نہیں۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ذریعے سے نان فارمل ایجوکیشن کو بھی فروغ دیا گیا، ایجوکیشن فائونڈیشن کے تحط 3 لاکھ 5 ہزار طلبا تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے کمزور رزلٹ حاصل کرنے والے سکولوں کے ذمہ داران کے خلاف بھی رولز کے مطابق کاروائی کی جا رہی ہے، گزشتہ چند سالوں کے دوران محکمہ تعلیم کی جانب سے اساتذہ کی پروفیشنل ڈیویلپمنٹ کے لیے خصوصی ٹریننگز اور ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا گیا جس سے ایک لاکھ پانچ ہزار اساتذہ مستفید ہوئے۔ اس کے علاوہ انڈکشن پروگرام کی ٹریننگ سے 27000 اساتذہ مستفید ہوئے۔
صوبہ بھر میں مانیٹرنگ کے نظام کو فعال کرنے کے لیے ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کو مزید طاقتور بنایا گیا ہے جبکہ غیر تسلی بخش کارکردگی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر ذمہ داران کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی بھی عمل میں لائی گئی، اس کے علاوہ صوبہ بھر کے سکولوں میں لیبارٹریز کو مکمل طور پر فعال بنایا گیا ہے۔ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبرپختونخواکے مطابق ہر سال کی طرح اس سال بھی محکمہ تعلیم کے ذمہ داران کی جانب سے سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر بھرپور داخلہ مہم چلائی گئی،
داخلہ مہم کے دوران سرکاری سکولوں کی یہ بہت بڑی کامیابی ہے کہ دو لاکھ 75 ہزار طلبا نے پرائیویٹ سکولوں سے نکل کر سرکاری سکولوں پر اعتماد کا اظہار کیا اور سرکاری سکولوں میں داخل ہوئے۔ صوبہ بھر کے 34305 سکولوں میں کل 63 لاکھ 50 ہزار طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں، جس میں گزشتہ ستمبر سے ابتک نئے داخل ہونے والے طلبہ کی تعداد 16 لاکھ اور آٹھ ہزار ہے۔ اس انرولمنٹ میں 1202 سیکنڈ شفٹ سکولز میں 55000 طلبہ بھی شامل ہیں، صوبہ بھر کے 1378 الٹرنیٹ لرننگ پاتھ ویز سینٹرز میں 46000 طلبہ و طالبات زیور تعلیم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔