بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے سربراہ کی سیاسی جماعتوں سے مشاورت،اتفاق رائے سے انتخابی عمل کی جانب بڑھنے پر زور

84

ڈھاکہ۔26مئی (اے پی پی):بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے دوسرے دن بھی ملک کی متعدد سیاسی جماعتوں کے ساتھ طویل مشاورت کی تاکہ انتخابات کی طرف بڑھنے کے لیے اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔ اے ایف پی کے مطابق عبوری حکومت کے عہدیداروں اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اس حوالے سے بتایا کہ دوسرے دن کی بات چیت میں بھی سیاسی استحکام اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ آگے بڑھنے پر زور دیا گیا۔

نوبل امن انعام یافتہ 84 سالہ محمد یونس بنگلہ دیش میں انتخابات کے انعقاد تک نگران حکومت کے چیف ایڈوائزر کی حیثیت سے قیادت کریں گے، انہوں نے ملک کی سیاسی جماعتوں سے کہا ہے کہ وہ عبوری حکومت کے اقدامات کی مکمل حمایت کریں۔ انہوں نےگزشتہ روز سیاسی جماعتوں کے 20 کے قریب رہنماؤں سے ملاقات کی، اس مشاورت میں بڑی سیاسی جماعتوں کے علاوہ وہ لوگ بھی شامل تھے جنہوں نے رواں ماہ حکومت کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ محمد یونس متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ انتخابات سے قبل جمہوری اصلاحات کا نفاذ ان کا فرض ہے۔

انہوں نے جون 2026 تک ان اصلاحات کے مکمل طور پر نافذ ہونے کا وعدہ کیا ہے۔نگراں حکومت نے متعدد اصلاحاتی کمیشن بنائے ہیں جنہوں نے سفارشات کی ایک طویل فہرست تیار کی ہے اور اب ان پر سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔محمد یونس نے کہا ہے کہ انتخابات دسمبر کے اوائل میں کرائے جا سکتے ہیں لیکن آئندہ سال جون میں کرانے سے حکومت کو اصلاحات کے لیے مزید وقت مل سکے گا۔