بھارتی جیلوں میں حریت رہنمائوں کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے:حریت کانفرنس

سرینگر ۔13ستمبر (اے پی پی):غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرتسلط جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے غیر قانونی طور پر نظربند اپنے چیئرمین مسرت عالم بٹ سمیت حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت حریت قیادت کو جہنم جیسی جیلوں میں بنیادی سہولتوں سے محروم رکھ کرانہیں ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہارکیاکہ محمد یاسین عطائی، ایازمحمد اکبر، امیر حمزہ اور راجہ معراج الدین کلوال سمیت کئی حریت نظربندوں کو ان کے والدین، بیویوں اور بچوں کی آخری رسومات میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ محمد یاسین ملک کی والدہ شدید علیل ہیں لیکن وہ ان کی دیکھ بھال کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ وہ نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں نظربند ہیں۔ ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں پر زوردیا کہ وہ بھارت پر دبائوڈالیں کہ وہ مزید تاخیر کئے بغیرتمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو رہا کرے۔

دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج ضلع راجوری کے علاقے منجکوٹ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ ٹرانسپورٹرز نے گزشتہ سال مقبوضہ علاقے میں بلدیاتی انتخابات کے دوران قابض انتظامیہ کی طرف سے کرائے پر لی گئی گاڑیو ں کے واجبات کی ادائیگی نہ کرنے پر پریس انکلیو سرینگر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ضلع سانبہ کے مختلف علاقوں میں خصوصا 5اگست 2019کو مودی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کان کنی کی غیر قانونی سرگرمیوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔ بارہمولہ کے علاقے شیری میں ایک پولیس اہلکار مردہ حالت میں پایا گیاہے۔ ایک اور واقعہ میں بھارتی ریاست پنجاب میں ایک 20سالہ کشمیری طالب علم کی لاش کالج ہاسٹل میں لٹکی ہوئی پائی گئی۔

نیشنل کانفرنس کے چیئرمین فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں خبردار کیا ہے کہ کشمیر میں لاوا پک رہا ہے جو ان سمیت تمام بھارت نواز سیاستدانوں کو بہا لے جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت 5 اگست 2019کے اپنے غیر قانونی اقدامات کی توثیق کرانے کیلئے آئندہ اسمبلی انتخابات میں دھاندلی کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ اسمبلی کی طرف سے بھارتی اقدامات کا مسترد کیا جانا بھارت کیلئے شرمناک ہو گا۔ امریکہ میں مقیم بھارتیوں کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے ایک آئن لائن کانفرنس میں امریکی محکمہ خارجہ پر زوردیا ہے کہ وہ ہندو انتہاپسند تنظیم آر ایس ایس کے لیڈروں کے ساتھ ملاقات کرنے پر بھارت میںاپنے سفیر اتل کشپ سے استعفیٰ لے۔

عالمی سطح پرہندوتوا کے خاتمے کے عنوان سے تین روزہ آن لائن کانفرنس کا اہتمام سینٹر فار ایشین اسٹیڈیز نے جمعہ کو امریکہ کی پچاس یونیورسٹیوں کے تعاون سے کیاتھا۔ کانفرنس میں ہندو انتہاپسندوںکی طر ف سے کانفرنس کے مقررین کو یہ پروگرام منعقد کرنے پر دی جانیوالی قتل کی دھمکیوں پر غور کیاگیاتھا۔