بھارتی حکومت ، عدلیہ کے غیر قانونی فیصلوں سے جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، حریت کانفرنس

138
Srinagar

سرینگر۔16دسمبر (اے پی پی):بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر ہرگز بھارت کا اندروانی معاملہ نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ایک بین اقوامی تنازعہ ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مودی حکومت کے غیر قانونی اقدام کی توثیق کے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ خطہ ہے اور بھارتی حکومت اور عدلیہ کے غیر قانونی اور یکطرفہ فیصلوں سے اس کی اس حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے حق خودارادیت کو مسلسل نظر انداز کر رہا ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے انہیں دے رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہی ہے اور انسانیت کے خلاف جاری اپنے سنگین جرائم پر پردہ ڈالنے کیلئے مقبوضہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کا جھوٹا بیانیہ دنیا کے سامنے پیش کر کے اسے گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے نے قانونی و جمہوری اصولوں کی بھارتی خلاف ورزیوں کو مزید بے نقاب کر دیا ہے کہ یہ بات بھی ایک مرتبہ پھر ثابت ہو گئی ہے کہ بھارتیہ عدلیہ اپنے فیصلوں میں آزاد نہیں بلکہ مودی حکومت کے تابع ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حتمی حل اقوام متحدہ کی قراردادوں میں ہی مضمر ہے۔بیان میں دنیا پر زور دیا گیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے بھارت پر دبائوڈالے۔