اسلام آباد۔19دسمبر (اے پی پی):آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ وادی کشمیر کے ضلع بڈگام میں پہلی فوجی بستی تعمیر کرنے کے لئے دو کنال زمین کا انتخاب کر لیا ہے جہاں اُن فوجیوں اور اُن کے خاندانوں کو آباد کیا جائے گا جنہوں نے کشمیریوں کے قتل عام میں حصہ لیا یا اُن فوجیوں کے خاندانوں کو بسایا جائے گا جو حریت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہوئے۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ بھارت پہلے ہی جموں میں دو فوجی بستیاں تعمیر کر چکا ہے لیکن وادی کشمیر میں سیاسی جماعتوں اور حریت پسند گروپوں کی مخالفت کی وجہ سے ایسی بستیاں تعمیر کرنے میں ناکام رہا لیکن اب مقبوضہ کشمیر کے محکمہ مال نے دو سوکنال زرعی زمین فوجی حکام کو منتقل کرنے کے لئے تیزی سے کارروائی شروع کر دی ہے تاکہ مودی دور حکومت میں اس بستی کے تعمیراتی اور آبادکاری کے تمام مراحل مکمل کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کا یہ تازہ اقدام ہمارے خدشات کو درست ثابت کر رہا ہے کہ بھارت ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں کی زمین پر قبضہ کر کے پورے جموں وکشمیر کو اپنی کالونی بنانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی بستیوں کی تعمیر سے مقبوضہ جموں وکشمیر کو نہ صرف بھارتی نو آبادی بنانے کی راہ ہموار ہو گی بلکہ اس کی آڑ میں آر ایس ایس اور دوسری ہندو تنظیموں کے انتہاء پسند پرچارکوں کو وادی کشمیر میں آباد کر کے اور انہیں مسلح کر کے کشمیریوں کے قتل عام کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ صدر سردار مسعود خان نے مزید کہا کہ وادی کشمیر میں انٹرنیٹ کی بندش کے باعث ہزاروں طلبہ جو بھارت اور کشمیر سے باہر دیگر علاقوں میں زیر تعلیم ہیں اور کرونا وائرس کے باعث آن لائن امتحانات دینے سے قاصر ہیں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کشمیریوں کو زندگی کے ہر شعبے میں اندھیرے میں دھکیل کر انہیں بھارتی غلامی قبول کرنے پر مجبور کر رہی ہے جس میں وہ ان شااللہ کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔ قبل ازیں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے یونیورسٹی کی طرف سے کشمیر سنٹر آف ایکسی لینس قائم کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ سنٹر تنازعہ کشمیر کی مختلف جہتوں کو موثر انداز میں اجاگر کرنے اور نئی نسل کو مسئلہ کشمیر سے آگاہ کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی برصغیر کا ایک قدیم علمی ادارہ ہے جو قومی اور بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔