بھارتی سپریم کورٹ نے اسلامی مدارس پر پابندی کے حکم پر عمل درآمد روک دیا

64
بھارتی سپریم کورٹ نے اسلامی مدارس پر پابندی کے حکم پر عمل درآمد روک دیا

نئی دہلی ۔7اپریل (اے پی پی):بھارت کی اعلیٰ ترین عدالت نے ملک میں اسلامی سکولوں پر پابندی سے متعلق زیریں عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کا یہ حکم ملک میں قومی انتخابات شروع ہونے سے کچھ دن پہلے سامنے آیا ہے جن میں وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) تیسری مدت کے لیے امیدوار ہیں۔

عدالت عظمیٰ، الہ آباد ہائی کورٹ کے 22 مارچ کے اس حکم کو کیے گئے چیلنج کا جواب دے رہی تھی جس کے تحت ریاست اتر پردیش میں ’مدارس‘ کہلائے جانے والے سکولوں کو چلانے والے 2004 کے قانون کو ختم کر دیا تھا۔

ریاست اترپردیش کی 2 کروڑ40لاکھ آبادی کا پانچواں حصہ مسلمان ہے جبکہ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ’یہ قانون آئینی سیکولرازم کی خلاف ورزی ہے‘ اور یہ ہدایت بھی دی تھی ان اداروں کے طلباء کو روایتی سکولوں میں منتقل کیا جائے۔

جمعہ کو سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ’ہمارا خیال ہے کہ درخواستوں میں اُٹھائے گئے مسائل تفصیلی طور پر غور طلب ہیں۔وکلا نے کہاکہ اس معاملے کی سماعت جولائی میں ہو گی اور اس وقت تک ’سب کچھ معطل رہے گا ۔