سرینگر۔15نومبر (اے پی پی):غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج ضلع بارہمولہ میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے اوڑی میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ ایک اور کارروائی میں فوجیوں نے ضلع پونچھ کے علاقے سرنکوٹ میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا جن کی شناخت اعجاز احمد اور گلشن احمد کے ناموں سے ہوئی ہے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں جاری قتل و غارت، گرفتاریوں، محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں، گھروں پر چھاپوں اور املاک کی ضبطی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ترجمان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے فوری حل کے لیے اقدامات کرے۔ بیان میں کہاگیا کہ بھارت کی جانب سے دیرینہ تنازعے کے حل میں عدم دلچسپی سے خطے کے امن کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔دریں اثناء پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے سرینگر میں اپنے بیانات میں 2020میں ایک جعلی مقابلے میں تین بے گناہ کشمیریوں کے قتل میں ملوث بھارتی فوجی افسر کی ضمانت پر سوال اٹھا یا۔
انہوں نے کہاکہ وہ کیپٹن بوپندر سنگھ کو سنائی گئی عمر قید کی سزا معطل کئے جانے کے بھارتی فوجی ٹریبونل کے فیصلے پر حیران ہیںجس نے خود اعتراف جرم کیاہے۔ضلع ڈوڈہ کے علاقے اسارمیں آج ایک بس سڑک سے پھسل کرگہری کھائی میں گرنے سے 36 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔جموں سے تعلق رکھنے والے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور جموں و کشمیر پیر پنجال پیس فائونڈیشن کے چیئرمین محمد حنیف کالس مقبوضہ جموں و کشمیر میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 62برس تھی۔ ان کی نماز جنازہ میں حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ مرحوم کو ان کے آبائی علاقے میں سپرد خاک کیا گیا۔