بھارتی میڈیا کی ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اےسے منسوب بیان کی غلط تشریح بھارت کو اپنے غیر ذمہ دارانہ جوہری رویے سے بری الذمہ قرار دینے کی مکروہ کوشش ہے، ترجمان دفتر خارجہ

218
foreign Ministry
foreign Ministry

اسلام آباد۔16نومبر (اے پی پی):دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے منسوب بیان کی غلط تشریح بھارت کو اپنے غیر ذمہ دارانہ جوہری رویے سے بری الذمہ قرار دینے کی ایک مکروہ کوشش ہے، پاکستان کی سرزمین پر جوہری صلاحیت کے حامل براہموس میزائل فائر کے واقعہ نے ایک جوہری ریاست کے طور پر بھارت کے طرز عمل کے بارے میں کئی سوالات کو جنم دیا ہے جو عالمی برادری کے لیے تشویش کا باعث بنتے رہنا چاہیے۔

ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے حوالے سے بھارتی میڈیا کی رپورٹس پر کہ 9 مارچ 2022 کو بھارت کی جانب سے پاکستان کی سرزمین پر جوہری صلاحیت کے حامل براہموس میزائل کا فائر کرنا آئی اے ای اے کے لیے کسی خاص تشویش کا باعث نہیں تھا، دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ رپورٹ بھارتی ریاستی سرپرستی میں چلنے والے میڈیا کی طرف سے ڈائریکٹر جنرل آئی اے ای اے سے ایسا سوال کر کے بھارت کو اپنے غیر ذمہ دارانہ جوہری رویے سے بری الذمہ قرار دینے کی ایک مکروہ کوشش ہے۔

ترجمان نے کہا کہ دستیاب ٹرانسکرپٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ڈی جی آئی اے ای اے نے اس وقت نفی میں جواب دیا جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آئی اے ای اے نے اس واقعے پر بھارتی حکومت سے معلومات مانگی تھیں۔ یہ کہنا چاہیے تھا کہ آئی اے ای اے کے پاس ایسے معاملات پر کوئی مینڈیٹ نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے سنگین مضمرات کے ساتھ جوہری صلاحیت کے حامل براہموس میزائل فائر کے واقعے کو معمولی ظاہر کرنے کے لیے ڈائریکٹر جنرل کے جواب کی جان بوجھ کر غلط تشریح نہیں کی جا سکتی۔

اس واقعے نے ایک جوہری ریاست کے طور پر ہندوستان کے طرز عمل کے بارے میں کئی سوالات کو جنم دیا ہے، بشمول یہ کہ کیا یہ واقعی ایک حادثہ تھا۔ بھارت کو اس واقعہ کے پیچھے اپنے ارادوں، میزائل سسٹم کی بنیادی تکنیکی خصوصیات، اس کے قابل اعتبار ہونے، حفاظت، سیکورٹی اور نیوکلیئر کمانڈ اینڈ کنٹرول پروٹوکول، اور بھارتی فوج میں بدمعاش عناصر کی موجودگی کے بارے میں بھی سوالات کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہندوستان کو جوہری اور تابکار مواد کی چوری اور غیر قانونی اسمگلنگ کے بار بار ہونے والے متعدد واقعات کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے جو آئی اے ای اے کے مینڈیٹ سے زیادہ متعلقہ ہیں، جوہری سلامتی سے متعلق ان واقعات کی اطلاع دینے کی توقع تھی۔ یہ اہم سوالات ہیں جن کے جواب نہیں دیئے گئے، یہ عالمی برادری کے لیے تشویش کا باعث بنتے رہنا چاہیے۔