اسلام آباد۔27دسمبر (اے پی پی):بھارتی ناظم الامور کو پیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور ان سے ہندوتوا کے حامیوں کی جانب سے بھارتی مسلمانوں کی نسل کشی کے لئے کھلم کھلے مطالبات کی شدید مذمت کی اور اس سلسلے میں پاکستان کے سنگین تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ سخت گیر اور نفرت انگیز تقاریر رواں ماہ کی 17 سے 20 تاریخ تک اتراکھنڈ میں منعقدہ "دھرم سنسد” کے دوران کی گئیں۔بھارتی حکومت پر زور دیاگیا کہ یہ بات انتہائی قابل مذمت ہے کہ نسلی کشی کا مطالبہ کرنے والے ہندو انتہا پسندوں نے نہ تو اس پرافسوس کا اظہار کیا ہے اور نہ ہی مودی حکومت نے اب تک ان کے خلاف کوئی کارروائی کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی متعلقہ تنظیموں سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں پر بھارت کو زمہ دار ٹھہرائے اور مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کے لئے فوری اقدامات کرے۔
ہندوستان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ان نفرت انگیز تقاریر اور اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد کے واقعات کی تحقیقات اور مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لئے اقدامات کرے گا۔پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنی اقلیتوں کے مذہبی مقامات اور طرز زندگی سمیت ان کے تحفظ، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنائے۔