جنیوا۔5مارچ (اے پی پی):پاکستان نے بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو بہت قریب سے مانیٹر کرنے کا مطالبہ کیا ہے جہاں دہشت گردی کے خاتمےکے اقدامات کی آڑ میں خواتین اور لڑکیوں کونشانہ بنایاجاتا ہے اور زور دیا ہے کہ کشمیریوں کی حالت زارکو ضرور سنا جانا چاہیے ۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفارتکار خلیل ہاشمی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سیشن میں ایک حصے میں انسانی حقوق اور بنیادی آزادی کے تحفظ کی خصوصی نمائندہ فیونوالا نی ائولین کے ساتھ خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ہم بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت کےظالمانہ قوانین کے ساتھ ساتھ ریاستی دہشت گردی کی طرف توجہ دلانا چاہتے ہیں جہاں بھارت ریاستی دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کر کے کشمیری خواتین کے ساتھ زیادتی، تشدد اور انہیں قتل کرتا ہے۔
پاکستانی سفارتکار نے کہا کہ جموں کشمیر کے ساتھ بھارت کے غیرقانونی الحاق کے بعد کشمیری خواتین ، لڑکیوں اور کشمیری خاندانوں کے خلاف تشدد میں انتہائی اضافہ ہوا ہے جبکہ مقبوضہ جموں کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف جعلی آپریشنز کے دوران خواتین کی تلاشی ، ان سے بدسلوکی اور نارواسلوک کرنا بھارت کے ریاستی جبر کے ہتھیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رات کے اوقات میں چھاپوں، اغوا ، کشمیری نوجوانوں کو غیر قانونی گرفتار کرنے اور کشمیری خواتین کو انتہائی سطح کے ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے خواتین اور لڑکیوں خاص طور پر مسلمان خواتین کے حقوق کے تحفظ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انسدا دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کے نام پر ریاست قوانین اور پالیسیاں چلاتی ہیں جبکہ بعض ریاستوں میں بڑے پیمانے پر نگرانی ، حجاب پر پابندی ، شہریوں کو ان کے حقوق کی فراہمی سے انکار ، پولیس ہراسمنٹ ، مشاہدے ، مذہبی سکولوں اور مساجد پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوششوں کے ذریعے مسلمان خواتین اور لڑکیوں کے بنیادی حقوق اور آزادی کو پامال کیا جارہا ہے۔