بھارت پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات کرانے کیلئے سازشیں کر رہا ہے ،سانحہ مچھ اسی کی کڑی ہے، اپوزیشن جماعتوں نے سانحہ پر سیاست کی جس پر انہیں شرم آنی چاہیے،ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری

82
میں نے اپنے سامنے آنے والی چیزوں کو دیکھ کر رولنگ دی تھی، میں محب وطن پاکستانی ہوں، میں نے کوئی آئین نہیں توڑا،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری

اسلام آباد۔9جنوری (اے پی پی):ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ سانحہ مچھ ملکی تاریخ کا بہت بڑا واقعہ ہے، بھارت پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات کرانے کیلئے سازشیں کر رہا ہے اور یہ واقعہ بھی اسی کی کڑی ہے، اپوزیشن جماعتوں نے سانحہ پر سیاست کی، چھوٹی سوچ رکھنے والے لوگوں نے اپنی چوری بچانے، بدعنوانی کیسز سے ریلیف اور این آر او لینے کیلئے شہداءکے دھرنے کے پلیٹ فارم کو استعمال کیا جس پر انہیں شرم آنی چاہیے، پاکستان ہم سب کا ہے اور ہمیں امن کی طرف جانا چاہیے۔ ہفتہ کو پی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں سانحہ مچھ بہت بڑا اور ہولناک واقعہ ہے، جب بھی کوئٹہ میں ہزارہ برادری پر ظلم کیا گیا وزیراعظم عمران خان ہمیشہ ان کی دلجوئی کرنے کیلئے جاتے رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے سانحہ کے پہلے ہی دن ہزارہ برادری سے کہا تھا کہ آپ شہداءکی تدفین کریں میں آپ کے پاس آﺅں گا لیکن بدقسمتی سے صورتحال دھرنے کی شکل اختیار کر گئی۔ قاسم خان سوری نے کہا کہ ہزارہ برادری نے وزیراعظم عمران خان کی بات مان کر ہی شہداءکی تدفین کی ہے، حکومت نے دو دن پہلے ہی مظاہرین کے مطالبات منظور کر لئے تھے اور ان کے کہنے سے پہلے ہی اقدامات شروع کر لئے گئے ہیں، 70 سالوں میں اسطرح کبھی نہیں ہوا کہ حکومت نے کسی کے ساتھ تحریری معاہدہ کیا ہو، وزیراعظم عمران خان خود دھرنے کے شرکاءکے پاس گئے، ان کے ساتھ بات کی اور ان کے مسائل سنے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے لواحقین اور دھرنا کمیٹی کو آگاہ کیا کہ بھارت پاکستان میں شیعہ سنی فسادات کرانے کیلئے سازشیں کر رہا ہے، حالیہ دنوں میں کراچی میں علمائے کرام کا قتل اور اب سانحہ مچھ اسی کی کڑی ہے، بھارت نہیں چاہتا کہ پاکستان آگے بڑھے۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ سال 2020ءکے اندر ہزارہ برادری پر کوئی حملہ نہیں کیا گیا، 2021ءسال کے شروع میں ہولناک واقعہ ہوا ہے جس پر پوری قوم رنجیدہ ہے، داعش کے نام سے گروپ پاکستان میں دہشتگردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے، وزیراعظم عمران خان نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جسے ان تک پہنچنے اور انہیں پکڑنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت جے آئی ٹی بنانے جا رہی ہے جس میں شہداءکے لواحقین کے دو، دو افراد شامل ہوں گے۔ قاسم خان سوری نے کہا کہ اپوزیشن نے سانحہ مچھ پر سیاست کی ہے، ہر حکومت کے دور میں حادثے ہوئے ہیں، نواز شریف کے دور میں زیادہ حادثات ہوئے ہیں لیکن وہ کبھی لواحقین کے پاس نہیں گئے، لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کیلئے آنے والے لوگوں نے سیاسی باتیں کیں اور ان کے جذبات کو ابھارنے کی کوشش کی، چھوٹی سوچ رکھنے والے لوگوں نے اپنی چوری بچانے، بدعنوانی کیسز سے ریلیف اور این آر او لینے کیلئے شہداءکے دھرنے کے پلیٹ فارم کو استعمال کیا جس پر انہیں شرم آنی چاہیے۔