اسلام آباد۔15اپریل (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بھارت کا افغانستان میں امن کے لئے کردار ہمیشہ منفی رہا، دنیا میں اسلامو فوبیا کے خلاف سب سے موثر آواز اٹھانے والے وزیراعظم عمران خان ہیں، ناموس رسالتۖ کے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن غیر متزلزل ہے، حکومت ملک میں مختلف مافیاز کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے، اب ہم نے ان مافیاز کو بے نقاب کیا ہے اور ان کو روکنے کے لئے کوشاں ہیں، پاکستان کی معیشت بہتر سمت میں گامزن ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے عوام کے رویوں میں تبدیلی آئی ہے لیکن اس کے باوجود اللہ تعالی کا بڑا احسان ہے کہ پاکستان میں کورونا کی صورتحال اتنی خراب نہیں ہے جتنی دنیا کے دیگر ممالک میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا کردار ہمیشہ منفی رہا ہے، بھارت دوہا مذاکرات کے خلاف رہا، اس کے علاوہ افغانستان میں امن عمل کے حوالے سے بھی بھارت ہمیشہ مخالفت کرتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ناموس رسالتۖ کے حوالے سے ہم سب ایک ہیں، اس حوالے سے کوئی دو رائے نہیں ہے البتہ ردعمل میں فرق ضرور ہو سکتا ہے کہ ہمارا ردعمل دینے کا طریقہ کچھ اور ہے جبکہ تحریک لبیک پاکستان کا ردعمل ظاہر کرنے کا طریقہ الگ ہے،
حکومت کے تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ مذاکرات ہوئے تھے اور مذاکرات کے بعد کچھ نکات پر دستخط بھی کئے گئے تھے، اس وقت یہ طے کیا گیا تھا کہ ٹی ایل پی کی ڈیمانڈز پر پارلیمنٹ میں بحث کی جائے گی، خارجہ پالیسی میں پارلیمنٹ کا بڑا کردار ہوتا ہے اور ایسا ممکن نہیں ہے کہ پارلیمنٹ کے کردار کو نظرانداز کر دیا جائے، کل اسمبلی کا اجلاس بلایا جا رہا ہے، پارلیمنٹ میں اس سارے معاملے پر بحث کی جائے گی اور ایسا حل تلاش کیا جائے گا جس سے قوم مطمئن بھی ہو۔
صدر مملکت نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے خلاف دنیا میں سب سے موثر آواز اٹھانے والے وزیراعظم عمران خان ہیں، یہ بہت ضروری ہے کہ کس اسلوب میں بات کی جائے، وزیراعظم عمران خان کے مغرب کے حوالے سے جو تجربات ہیں ان کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو الفاظ کا ایسا چنائو کرنا آتا ہے کہ ان کی باتوں کا اثر ہو، وزیراعظم عمران خان نے گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے فرانسیسی حکومت کو آگاہ کیا کہ ایسا نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ناموس رسالتۖ کے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن غیر متزلزل ہے، آئندہ کچھ دنوں میں علماء کرام کے ساتھ میٹنگ کی جائے گی اور ان سے رائے طلب کی جائے گی کیونکہ ہم ایک قوم ہیں اور ہماری منزل بھی ایک ہے، ہمیں صرف راستے کا تعین کرنا ہے۔
صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ہمیشہ سے ہی سینٹ میں ووٹوں کی خرید و فروخت کے مخالف ہیں، خیبرپختونخوا میں جب اراکین کی خرید و فروخت کا معاملہ سامنے آیا تو وزیراعظم عمران خان نے اپنی جماعت کے 20 اراکین کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جب ملک میں ہونے والے انتخابات چیلنج ہوتے ہیں تو اس سے ملک کی معیشت اور ملک کے وژن پر بہت بڑا اثر پڑتا ہے، 1970ء کے بعد تقریباً ہر الیکشن میں اسی طرح کے الزامات سامنے آتے ہیں کہ دھاندلی ہو گئی ہے، پاکستان میں 2013ء کے انتخابات کے بعد 2018ء کے انتخابات بہت بہتر ہوئے تھے، ہماری کوشش ہے کہ اس میں مزید بہتری لائی جائے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال کیا جائے لیکن ایسا تب ہی ممکن ہے جب پارلیمنٹ اس بات پر اتفاق کرے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں مختلف مافیاز کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے، شوگر مافیا، لینڈ مافیا اور دیگر بھی کئی مافیاز کو کنٹرول کرنے میں دنیا کو صدیاں لگی ہیں، پاکستان میں 2018ء تک یہ مافیاز ترقی کر رہے تھے لیکن اب صورتحال مختلف ہے، اب ہم نے ان مافیاز کو بے نقاب کیا ہے اور ان کو روکنے کے لئے کوشاں ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ خارجہ پالیسی کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو ایک نقطہ پر ہونا چاہیے، اس کے ساتھ ساتھ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اقدامات اور فیصلوں پر بھی حکومت اور اپوزیشن کو پارلیمنٹ کے ذریعے اکٹھے ہو کر درست سمت میں چلنا چاہیے، اس کے علاوہ ملک میں الیکٹورل ریفارمز بہت ضروری ہیں تاکہ ہم ہر الیکشن کے حوالے سے مسائل سے نکل سکیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بہتر سمت میں گامزن ہے، کورونا وباء کے باوجود ملک کے معاشی اعشاریئے بہتر ہیں، میکرو اکانومی اور روپے کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے، ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے، بیرون ملک پاکستانیوں کی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، ہر چیز درست سمت میں بہتری کی جانب بڑھ رہی ہے، صرف مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے اور گزشتہ تین سے چار ماہ کے دوران مہنگائی پر قابو پایا بھی گیا ہے، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور پوزیشن مضبوط ہے۔