اسلام آباد۔25اگست (اے پی پی):پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیری عوام پر جبر کا خاتمہ کرے تاکہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا حق خودارادیت استعمال کرسکیں۔دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعہ کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے لیے سپیشل پروسیجرز نے ایک بار پھر بھارتی قابض افواج کی طرف سے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیت تسلط جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور مقبوضہ علاقہ میں صحافیوں سمیت ، سول سوسائٹی کے اراکین، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سیاسی شخصیات پر پابندیاں عائد کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ان خدشات کا اظہار 8 اگست 2023 کو اقوام متحدہ کے خصوصی رپوتاژ کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سپیشل پروسیجرز نے اس بات کا بھی ذکر کیا ہے کہ بھارت کے انسداد دہشت گردی کے قوانین کا فریم ورک انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے خصوصی طریقہ کار نے پہلے ہی مقبوضہ علاقہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے انفرادی الزامات پر کئی بار آواز اٹھائی ہے جن میں غیر قانونی حراست، ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگی، تشدد، ناروا سلوک، دھمکیوں اور انتقامی کارروائیوں کے علاوہ جموں و کشمیر اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن کی اچانک بندش شامل ہیں جس نے خطے کے لوگوں کو ان کے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کی خلاف ورزی کے ازالے اور جوابدہی کے لیے بہت کم قانونی سہولت فراہم کی۔
ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے تازہ ترین بیان ایک جامع دستاویز ہے جس میں انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کثیر جہتی خلاف ورزیوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھارت پر انسانی حقوق کے ریکارڈ اور مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال پر فرد جرم عائد کرتا ہے۔ ترجمان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام پر اپنے جبر کا خاتمہ کرے تاکہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا حق خودارادیت استعمال کرسکیں۔