بھکر۔ 24 فروری (اے پی پی):حکومت پنجاب کی ہدایت پر عوامی آگاہی مہم کے تحت ضلعی دفتر محکمہ بہبود آبادی بھکر کے زیر انتظام گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج دریاخان میں اساتذہ اور طلباء کے ساتھ بعنوان "بڑھتی ہوئ آبادی کے اثرات/ آبادی و ترقی” سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔
ڈپٹی ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر (سی اینڈ ٹی) محمد رمضان اعوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تیزی سے بڑھتی ہوئ آبادی ایک لمحہ فکریہ ہے۔بیروزگاری،رہائشی سہولتوں کی کمی،تعلیمی سہولتوں کا فقدان،غیر متوازن غذا،صحت کی سہولیات و خدمات کی کمیابی،لاقانونیت اور بدامنی, قدرتی وسائل،ماحولیاتی آلودگی،پانی کی قلت، غذائ قلت و مہنگائ، روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔
اس وقت پاکستان میں آبادی میں اضافے کی شرح 2.55 فیصد سالانہ ہے اگر یہی شرح برقرار رہی تو 2050 تک پاکستان کی آبادی دوگنی ہو جائے گی۔پاکستان خطے میں سب سے تیز آبادی بڑھنے والے ممالک میں سر فہرست ہے۔ قیام پاکستان سے آج تک آبادی میں چھ گنا اضافہ ہو چکا ہے۔
نصف آبادی کو صحت کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں۔ ۔پاکستان میں 45 فیصد بچے غذائی کمی کا شکار ہیں اور 40 فیصد سے زائد افراد خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ پاکستان میں 60 فیصد سے زائد آبادی ایک کمرے کے مکان میں رہتی ہے۔پاکستان دنیا میں پانی کی سنگین قلت کے شکار ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے۔۔
آبادی کو ایک خاص حد تک رکھ کر ہی معاشی ترقی کے اہداف کا حصول ممکن ہے۔چھوٹا اور صحتمند خاندان خوشحال پاکستان ہماری منزل ہے اور اس منزل کے حصول کیلئے ہمیں آبادی اور وسائل میں توازن رکھنا ہوگا۔ ذمہ دار والدین کے کردار کو اجاگر کرنا ہوگا۔تعلیم پر توجہ خصوصا خواتین کی تعلیم پر توجہ دینی ہوگی کیونکہ بچوں کی تعلیم و تربیت میں انکا بنیادی کردار ہوتا ہے۔ اساتذہ اور طلباء کو چاہیئے کہ بڑھتی ہوئ آبادی، اس سے پیدا ہونے والے مسائل اور فیملی پلاننگ کی اہمیت بارے عوام میں آگہی پیدا کریں۔۔پرنسپل کالج کامران ناصر پراچہ نے اس قومی مسئلے کی اہمیت اجاگر کرنے اور آگاہی سیمینار کرانے پر محکمہ بہبود آبادی کی کاوش کو سراہا اور اس ضمن میں کالج انتظامیہ اور طلباء کے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔