بیرسٹر سلطان محمودچوہدری کا اسلام آباد میں غیر ملکی سفراءکے وفد سے ملاقات میں اظہار خیال

90
APP10-28 ISLAMABAD: February 28 - Former Prime Minister of AJK and President PTI Azad Kashmir Barrister Sultan Mahmood Chaudhry briefing upon escalating tension between Indian and Pakistan and current situation of Occupied Kashmir. APP photo by Sadia Haideri

اسلام آباد ۔ 28 فروری (اے پی پی)سابق وزیراعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی بجائے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کیا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، مودی کا تعلق ایک انتہا پسند ہندو تنظیم سے ہے وہ ماضی میں بھی مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث رہا ہے، برہان وانی کی شہادت کے بعد تحریک آزادی میں مزید تیزی آئی، جب بھی بھارت میں عام انتخابات کا وقت آتا ہے تو وہ اپنی عوام کی جان ومال کو داﺅ پر لگا دیتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ میں غیر ملکی سفراءکے وفد سے ملاقات میں کیا۔ وفد میں چین، نیدرلینڈز، جرمنی، فرانس، ہنگری، جاپان، انگلینڈ اور آسٹریلیا کے سفارت کار شامل تھے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہاکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اختلافات کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے اور اس مسئلے کے حل کے لیے پاکستان ہر وقت مذاکرات کے لیے تیار ہے مگر بھارت ہمیشہ اس مسئلے کو حل کرنے کی بجائے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے بغیر ثبوت کے الزام تراشی کی گئی اور بھارتی فوج نے اس حملے کو بنیاد بنا کر کشمیر میں دراندازی میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں سے بھارتی فوج نے کشمیری عوام کے خلاف پر تشدد کارروائیوں میں بے پناہ اضافہ کیا ہے اور اب تک ایک لاکھ کے قریب کشمیری عوام کو بھارتی فوج شہید کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سات لاکھ سے زائد بھارتی فوج موجود ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت نہتے شہریوں سے ڈرتا ہے۔ بیرسٹر سلطان محمود نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی کا تعلق ایک انتہاءپسند ہندو تنظیم سے ہے اور وہ ماضی میں بھی مسلمانوں کے خلاف ظلم و بربریت میں کردار ادا کرتے رہے ہیں جس کی مثال گجرات فسادات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو دنیا میں تنہا ءکرنا چاہتا ہے اور وہ اس مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا اور نہ ہی وہ ہمیں معاشی طور پر کمزور کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں مسئلہ کشمیر حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر میں کی گئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹ برطانوی اور یورپی پارلیمنٹ میں بھی پیش کی گئی ہے جس پر انہوں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سلطان محمودچوہدری کا کہنا تھا کہ نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گن کا استعمال اور جنسی زیادتی جیسے واقعات سے بھارت آزادی کی تحریک کو دبا نہیں سکتا۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ محبوبہ مفتی اور فاروق عبداللہ جیسے لیڈروں نے بھی جو کہ بھارت نواز سیاست دان ہیں پاکستان کی پلوامہ حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہوتی لہٰذا بھارت کو ہٹ دھرمی چھوڑ کر مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔