بیرونی سرمایہ کاری، سیاحت اور آئیڈیاز کو فروغ دینے کےلئے عالمی سطح پر پاکستان کے پرامن تشخص کو اجاگر کرنا ہوگا،سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر

80

اسلام آباد ۔ 29 جنوری (اے پی پی) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پاکستان کے پرامن تشخص کو اجا گر کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیرونی سرمایہ کاری، سیاحت اور آئیڈیاز کو فروغ دینے کےلئے عالمی سطح پر پاکستان کے پرامن تشخص کو اجاگر کرنے کی خاطر ہمیں بھرپور کوششیں کرنا ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمانی سیکرٹری برائے تجارت شاندانہ گلزار سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے منگل کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ سپیکر نے کہاکہ مسلسل پروپیگنڈے اور خطہ کی کشیدہ صورتحال نے پاکستان کے تشخص کو ایک انتہا پسند اور دہشت گرد ملک کے طور پر ابھارا ہے جبکہ حقیقت میں پاکستان ایک محرک ،ترقی پسند اور پر امن ملک ہے۔ انہوں نے پاکستان کی معاشی و ثقافتی ترقی اور دنیا میں پاکستان کو جمہوری ملک کے طور پر روشناس کرانے کےلئے نئے بیانئے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں پر امن تشخص کو اجاگر کرانے کےلئے ملک کی تمام سیاسی قیادت کو ایک صفحے پر لانا ہوگا۔ سپیکر نے پاکستان کے حقیقی تشخص کو اجاگر کرنے میں حکومت کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے حصول کےلئے پارلیمان ہر ممکن رہنمائی کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں حال ہی میں تشکیل دیئے جانے والے فرینڈشپ گروپس پارلیمانی سفارتکاری اور تجارت کوفروغ دینے کےلئے بھرپور کوششیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمان تجارتی خسارے کو کم کرنے میں حکومت کے ساتھ تعاون کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قومی اسمبلی فرینڈر شپ گروپس کی کارکردگی کا ماہانہ بنیادوں پر جائزہ لے گی اور اعلیٰ کارکردگی کے حامل گروپس کو ایوارڈز سے نواز ا جائے گا۔ تجارت کی پارلیمانی سیکرٹری شاندانہ گلزارنے سپیکر کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حقیقی تشخص کے خلاف ہونے والی غلط بیانی نے ملکی برآمدات اور سر مایہ کاروں کو اپنی طر ف متوجہ کرنے کی صلاحیت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس منفی تشخص کی وجہ سے پاکستان کی کم لاگت مصنوعات عالمی مارکیٹ میں ایک مستحکم جگہ بنانے میں ناکام رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت پاکستان کے پرامن تشخص کو دنیا میں اجا گر کرنے کے لیے طویل مدتی اور جامع پالیسیاں تشکیل دے رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے پر امن تشخص کو دنیا میں دوبارہ اجا گر کرنے کے لیے پارلیمان کا کردار مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔