بیرک نے 2028 کو ریکوڈک سے پیداوار کے آغاز کا سال قرار دے دیا

Gold smugglers
Gold smugglers

اسلام آباد۔16جنوری (اے پی پی):بیرک گولڈ کارپوریشن کےچیف ایگزیکٹیو مارک برسٹو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں واقع تابنے اور سونے کےبڑے ذخیرے ریکوڈک منصوبے سے باقاعدہ کان کنی اور دھاتیں نکالنے کے آغاز کا ہدف سال 2028مقرر کیا گیا ہے۔ مارک برسٹو نے پیر کو پریس ریلیز میں بتایا کہ وفاقی حکومت اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کو آگاہ کیا کہ پچھلے مہینے ضروری قانون سازی اور مالیاتی معاہدوں کی منظوری کے بعد بیرک ریکوڈک منصوبے کی فزیبیلٹی رپورٹ اپڈیٹ کو 2024 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریکوڈک منصوبے کی کان کنی بیرک کرے گا جس کا 50فیصد بیرک ، 25 فیصد حکومت بلوچستان اور 25فیصدوفاقی حکومت کی سرکاری کمپنیوں کی مشترکہ ملکیت ہو گا ۔شیئر ہولڈنگ کا یہ ماڈل بیرک کی پالیسی سے مطابقت رکھتا ہے جس کی بنیاد میزبان ممالک کے ساتھ مالی و معاشی فوائد کی منصفانہ شراکت داری ہے۔پراجیکٹ کا جائزہ لینے کیلئے مارک برسٹو نے اپنے تین روزہ دورے کا آغاز کوئٹہ سے کیا جہاں پر بیرک کے سینئر ایگزیکٹیوز کے ساتھ انہوں نے بلوچستان کے وزیرِ اعلٰی عبدالقدوس بزنجو اور دیگر صوبائی رہنماوں سے ملاقات کی اور انہیں کان سے حاصل ہونے والے سماجی و معاشی ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کیااور یہ بھی بتایا کہ کان کی متوقع عمر 40 سال ہے۔

میٹنگ میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے صوبائی رہنماوں نے شرکت کی جن میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ، جے یو آئی ۔ف، بلوچستان عوامی پارٹی ، پاکستان تحریکِ انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء شامل تھے۔ میٹنگ کے بعد مارک برسٹو اور وزیرِ اعلٰی بلوچستا ن نے ایک میمورنڈم آف ایگریمنٹ پر بھی دستخظ کئے جس میں ایڈوانس رائلٹی اور سماجی بہبود کیلئے مختص فنڈز سمیت صوبے کو ملنے والے پہلے سے طے شدہ فنڈز کی تقسیم کا ٹائم ٹیبل دیا گیا ۔

یہ ایگریمنٹ کان کنی کے آغاز سے پہلے ہی بلوچستان کی عوام کو حا صل ہونے والے معاشی فوائد کو یقینی بناتا ہے جس کے تحت اس مہینے 3 ملین ڈالر کی پہلی ادائیگی کی جائے گی۔صحت کی سہولیات میں بہتری ، تعلیم کے شعبے میں ترقی ، پیشہ ورانہ تربیت، غذائی قلت کے خاتمے اور قابلِ استعمال پانی کی فراہمی جیسے سماجی بہبود کے ترجیحی منصوبو ں کی نشاندہی کیلئے بیرک کمیونٹی ڈیویلپمنٹ کمیٹیز قائم کرنے پر کام کر رہا ہے۔مارک برسٹو نے اسلام آباد میں وزیرِ مملکت پٹرولیم ڈویژن مصدق ملک سے ملاقات کے دوران آنے والی کئی دہائیوں تک پاکستان میں کام کرنے اور ملک کے کان کنی کے درخشاں مستقبل کی ترقی میں بامعنی کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ایک طویل المدتی کان کنی کے منصوبے کے طور پر وزیرِ مملکت نے ریکوڈک منصوبے کو خوش آئند قرارد یا جس سے دنیا کی ایک بڑی ملٹی نیشنل کمپنی کی جانب سے سرمایہ کاری کے ذریعے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ بلوچستان اور پاکستان کی معیشت کی بہتری میں بھی مدد ملے گی۔