بیس لاکھ لوگوں کا اعلان کرنے والا آج فیس سیونگ ڈھونڈ رہا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی پریس کانفرنس

بیس لاکھ لوگوں کا اعلان کرنے والا آج فیس سیونگ ڈھونڈ رہا ہے، ایک طرف وزیراعظم ملک کی تعمیر و ترقی کا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں اور دوسری طرف تخریب کار اور فسادی ایک بار پھر کنٹینر پر ہے، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔25مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ 20 لاکھ لوگوں کا اعلان کرنے والا آج فیس سیونگ ڈھونڈ رہا ہے، ایک طرف وزیراعظم شہباز شریف ملک کی تعمیر و ترقی کا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں اور دوسری طرف فتنہ اور فساد پھیلانے والے آج بھی سڑکوں پر ہیں، وزیراعظم ان نالائقوں، نااہلوں اور کرپٹ ٹولے کی مچائی ہوئی تباہی کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے 2014ء میں بھی پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پر حملہ کیا، سول نافرمانی کی تحریک چلائی، بل جلائے، اس وقت کے وزیراعظم کے خلاف نعرے لگائے، سپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے لٹکائے اور یہ تمام مناظر پاکستان کے عوام نے دیکھے۔ آج ایک بار پھر اس جتھے نے خونی مارچ کا اعلان کیا اور انتشار اور فساد پھیلانے کی کوشش کی۔ انہوں نے عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے آج فساد اور انتشار پھیلانے کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔

آج سیاست سے لشکر کشی کا خاتمہ ہو چکا ہے، اب کوئی بھی جتھے بنا کر پارلیمان اور ریاست پر حملہ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اپنی ضد، تکبر، فساد، انتشار اور فتنہ پھیلانے کی سوچ سے پورے پاکستان کو یرغمال بنانے کی خواہش رکھنے والے شخص کی سیاست کو پاکستان کے عوام نے آج مسترد کر دیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2014ء میں جب چین کے صدر پاکستان کا دورہ کر رہے تھے اور سی پیک کا منصوبہ آ رہا تھا، اس وقت کے وزیراعظم ملک کو ترقی، مہنگائی میں کمی، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے دن رات کام کر رہا تھا تو یہ شخص اس وقت بھی کنٹینر پر تھا اور ریاستی اداروں پر حملے کر رہا تھا۔ یہ شخص گالیاں دیتا رہا اور اس وقت کے وزیراعظم ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے کام کرتے رہے۔ اس شخص نے 126 دن یہاں فساد پھیلایا اور بالآخر خالی ہاتھ گیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج ملک کے اندر تعمیر اور تخریب کے دو کردار ہیں، ایک کردار خونی مارچ، مسلح افراد کے ساتھ فتنہ و فساد مچانے کے لئے آج بھی کنٹینر پر کھڑا ہے، یہ وہی شخص ہے جو چار سال وزیراعظم کی کرسی پر مسلط رہا، عوام کو بے روزگار کیا، ان سے روٹی چھینی، لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کیا، قرضوں کو 43 ہزار ارب روپے تک پہنچایا اور مہنگائی کو 16 فیصد تک پہنچایا، چار سال اس شخص نے جھوٹے الزامات لگائے اور ثابت نہیں کر سکا، چار سال بعد یہ شخص ایک بار پھر کنٹینر پر کھڑا ہو کر فتنہ اور فساد پھیلا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے آج چار سال سے بند منصوبہ کروٹ ڈیم کو بحال کیا، یہ سی پیک کا منصوبہ تھا، ایک طرف تعمیر کی تصویر ہے اور دوسری طرف فساد اور فتنے کی۔ وزیراعظم شہباز شریف دن رات محنت کر کے عوام کو ریلیف دینے کے لئے کام کر رہے ہیں، ان نالائقوں، نااہلوں اور کرپٹ ٹولے کی مچائی ہوئی تباہی کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دوسری طرف یہ تخریب کار اور فسادی فتنہ ایک بار پھر کنٹینر پر ہے، یہ چار سال وزیراعظم کی کرسی پر مسلط رہا اور اب کس چیز پر احتجاج کر رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ آج عوام نے دیکھا کہ اس ٹولے نے پولیس اہلکار کو شہید کیا، ان کے آفس ہولڈرز اور ٹکٹ ہولڈرز کے گھروں سے اسلحہ برآمد ہوا، عوام کو سڑکوں پر بلا کر خود ہیلی کاپٹر میں بیٹھے رہے، آج بھی ان کی زبان سے صرف گالی، دھمکی، فساد اور فتنہ مچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے آج اعلان کر دیا ہے کہ انہیں ملک کی تعمیر و ترقی چاہئے، آج نوجوانوں نے اعلان کر دیا ہے کہ ہمیں تعمیر و ترقی، روزگار، معاشی بحالی، مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ چاہئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج ملک اس فتنے اور فسادی ٹولے کی وجہ سے معاشی بدحالی کا شکار ہے، عوام نے ایسی سیاست جس میں گالی، فتنہ اور فساد ہو، اسے مسترد کر دیا ہے جس پر پاکستان کے عوام کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس ٹولے کو پارلیمان سے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے نکالا، آج عوام کا جواب بھی انہیں مل گیا ہے، 20 لاکھ لوگوں کا اعلان کرنے والا آج فیس سیونگ ڈھونڈ رہا ہے، جب باس ہیلی کاپٹر پر بیٹھ کر مارچ کی قیادت کرے گا تو پھر یہ صورتحال تو ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں تعمیر و ترقی، نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اور ملک کے اندر معاشی بحالی کا سفر شروع ہو چکا ہے، عمران خان کو اب سمجھنا ہوگا کہ ملک کے 22 کروڑ عوام پاکستان کی ترقی چاہتے ہیں، عوام وہ سیاست چاہتے ہیں جو کارکردگی اور تعمیر پر مبنی ہو، جس سے پاکستان کی عزت ہو۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے میڈیا کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے اصل حقائق پاکستان کے عوام کو دکھائے۔ انہوں نے عوام کو دعوت دی کہ وہ 28 مئی کو یوم تکبیر منانے کے لئے آئیں، 28 مئی پاکستان کی قومی سلامتی کو ناقابل تسخیر بنانے کا دن ہے، تمام دھمکیوں اور دبائو کے باوجود نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کر کے بھارت کو پیغام دیا تھا کہ اب پاکستان کسی قسم کا کمپرومائز نہیں کرے گا، ایبسلوٹلی ناٹ یہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریبات میں شرکت کریں، آج کے بعد پاکستان میں صرف خوشحالی اور ترقی کے سفر کو منایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں وہ تمام منصوبے بحال ہو رہے ہیں جو اس فسادی ٹولے کی نالائقی اور چوری کی وجہ سے بند ہوگئے تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کشمیری رہنما یاسین ملک کی سزا کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یاسین ملک کو فری ٹرائل تک رسائی نہیں دی گئی۔ کشمیر کے اس بہادر بیٹے نے تن تنہاء آزادی کی جنگ کی ترجمانی کی، آج ہندوستان کی عدالت سے انہوں نے چند سوالات کئے جس پر کوئی جواب نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بنیادی انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، بھارت کے پچہتر سال سے جاری ظلم و بربریت کو مسترد کرتے ہیں، ہم اس سزا کو بھی مسترد کرتے ہیں، اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے وزارت امور کشمیر، وزارت قانون اور وزارت انسانی حقوق کو ہدایت کی تھی کہ یاسین ملک کے مسئلہ پر آواز بلند کی جائے، اس طرح کے فیصلے یاسین ملک اور کشمیری عوام کے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ایک شخص کے بولنے سے خوفزدہ ہے، اگر اسے ڈر نہیں ہے تو یاسین ملک کو بولنے دیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی سے کسی قسم کا کوئی معاہدہ طے نہیں پایا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت نے مذاکراتی ٹیم بنا دی ہے، جیسے ہی کوئی معاہدہ یا مذاکرات ہوں گے تو اس کی تفصیلات پاکستان کے عوام کے سامنے رکھی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ جلسے کے لئے جو جگہ متعین ہوئی عمران خان وہاں آئیں اور تقریر کر کے گھر جائیں اور تخریب کاری کی بجائے ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے خونی اور فسادی مارچ کا اعلان ہوگا تو اس کی اجازت نہیں ہوگی، فسادی مارچ، لشکر کشی اور مسلح جتھے کسی قسم کی جمہوریت نہیں۔

عوام کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے جسے آج نبھایا گیا ہے۔ ان تمام چیزوں کی اجازت ہوگی جو پرامن ہوں گی، مذاکرات بھی اسی روح پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ماضی بہت خطرناک ہے، انہوں نے پی ٹی وی پر حملہ کیا، پارلیمان پر حملہ کیا، سول نافرمانی کی، پولیس والوں کے سر پھاڑے، ان سے اسلحہ برآمد ہوا، انہوں نے لوگوں میں ڈنڈے تقسیم کئے، انہی لوگوں نے خونی مارچ کا اعلان کیا، یہ تمام چیزیں پرامن احتجاج کے زمرے میں نہیں آتیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی تکلیف پر زیرو ٹالر نس ہے، آج بھی بچوں کے سالانہ پیپر منسوخ ہوئے، مریض ہسپتال نہیں پہنچ سکے۔ لاہور میں انہوں نے ٹائر جلا کر ٹریفک جام کی لیکن چند لمحوں بعد لاہور پرامن ہوگیا، لوگ گھروں کی بیسمنٹ میں چھپ کر کال دیں گے اور ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر مارچ کی قیادت کریں گے تو یہ صورتحال تو پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عوام ان کی اصلیت جان چکے ہیں، پاکستان کے عوام ملک کی ترقی چاہتے ہیں تخریب کاری نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مذاکرات اور معاہدے کی پٹیشن عمران خان سپریم کورٹ لے کر گئے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہوئی تو یہ توہین عدالت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ کسی معاہدے کو پورا کرنا نہیں جانتے، نہ ہی انہیں پتہ ہے کہ وفا کیا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان احسان فراموش شخص ہے اس پر کسی کو یقین نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے عمران خان بھی پابند ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس وقت مسلح افراد نے ڈی چوک کو میدان جنگ بنا دیا ہے، یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی سرگرمی ہے جو عمران خان کے حکم پر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدانخواستہ کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان ہوا تو اس کی ذمہ داری عمران خان پر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کی ٹیم مذاکرات کی تیاری کر رہی ہے اور دوسری جانب یہ جتھہ ڈی چوک پر ہنگامہ آرائی کر رہا ہے۔

ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں معاشی بحالی کا سفر شروع ہو چکا ہے، گزشتہ چار سال کے دوران جن ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کئے گئے، ان کے ساتھ تعلقات بحال ہونا شروع ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اسی بات کا خوف ہے کہ کہیں پاکستان کے عوام کو ریلیف نہ مل جائے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا مقصد عوام کو صرف خوشخبری اور خوشحالی دینا ہے۔ ہم نے عمران خان کی طرح کشکول نہیں لیا اور نہ کسی کے آگے ہاتھ پھیلائے، ہم نے اسٹریٹجک پارٹنر شپس کی ہیں، منصوبوں کے ذریعے فنڈنگ پاکستان آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا منصوبہ کشکول نہیں تھا، یہ ملکی ترقی کے لئے معاشی منصوبہ تھا جس نے نوجوانوں کو روزگار دیئے، عوام کو ریلیف دیا۔

انہوں نے کہا کہ جب ملک میں تعمیر و ترقی کا وژن ہو تو پھر کشکول نہیں ہوتا، ترقی ہوتی ہے، روزگار ہوتا ہے اور وزیراعطم شہباز شریف اسی وژن کے ساتھ دن رات کام کر رہے ہیں۔