بین الاقوامی اقتصادی ترقی میں خواتین کا کردار بے مثال ہے،آئی ایم ایف

دنیا بھر میں خوراک اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ سے گھریلو اخراجات متاثر ہو رہے ہیں، آئی ایم ایف رپورٹ

اسلام آباد۔24ستمبر (اے پی پی):بین الاقوامی اقتصادی ترقی میں خواتین کا کردار بے مثال ہے۔ عالمی بینک (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے مختلف ممالک میں خواتین غربت کے خاتمہ ، معاشی ترقی کی نئی راہوں کی تلاش ، سماجی تحفظ کے نیٹ ورک میں اضافہ اور جمہوری اداروں کی کارکردگی میں بہتری کے لئے بے مثال خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔

آئی ایم ایف نے بین الاقوامی سطح پر معاشی و سماجی ترقی میں نمایاں خدمات سر انجام دینے والی خواتین کی فہرست مرتب کی ہے۔ فہرست میں ییل یونیورسٹی کی روہنی پانڈے کو اپنی نسل کی بہترین ڈویلپمنٹ اکانومسٹ قرار دیا گیا ہے جنہوں نے پولیٹیکل اکانومی ، بین الاقوامی ترقی، صنعتی معیشت ، بدعنوانی کے تدارک اور موسمیاتی تبدیلیوں کے مقابلہ کے حوالہ سے نمایاں خدمات سر انجام دی ہیں۔

اسی طرح مشی گن سٹیٹ یونیورسٹی کی لیزا ڈی کک اور یونیورسٹی کالج لندن کی ماریانہ مازوکاٹو کو نئی ایجادات کے حوالہ سے ان کی خدامت پر فہرست یں شامل کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نےمیسا چوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی ایستھرڈ فلوکوڈویلپمنٹ اکنامکس ، یونیورسٹی پینسلویا کی اولیویا مشعل کو جدید تعلیم اور پنشن ریسرچ وغیرہ جبہ سٹینفورڈ یونیورسٹی کی سوسان ایتھی کو اکنامکس آف انٹرنیٹ ، آن لائن سروسز ، ایڈورٹائزنگ اور ٹیک اکنامکس کے حوالہ سے ان کی خدمات کے اعتراف میں فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

مزید برآں عالمی مالیاتی فنڈ نے دنیا بھر کے بااثر خواتین کی فہرست میں ہاورڈ یونیورسٹی کی کلوڈیاگولڈ سمیت کرسٹن فوربز، نینسی برڈسل، ہیلنی رے اور سینہ الکائر کو بھی عالمی معیشت کے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔