بین الاقوامی برادری کورونا وائرس سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک میں اقتصادی ترقی کے لیے حکومتی اور نجی سطح پر سرمایہ کاری کی کوششوں میں مدد کرے، منیر اکرم

67

اقوام متحدہ۔14اپریل (اے پی پی):اقوام متحدہ کی اقتصادی و سماجی کونسل (ای سی او ایس او سی) کے صدر و اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک میں اقتصادی ترقی کے لیے حکومتی اور نجی سطح پر سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کی کوششوں میں مدد کرے۔

انہوں نے گزشتہ روز فنانسنگ فار ڈویلپمنٹ (ایف ایف ڈی) پر ای سی او ایس او سی کے اعلی سطح کے اجلاس کے موقع ہر ماہرین کے پینل کو بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ اقوام متحدہ پائیدار انفراسٹرکچر کے لیے نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ پینل نے ایک پائیدار اور لچکدار بحالی اور تجارت کی بحالی کے لئے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری میں تیزی لانے پر تبادلہ خیال کیا۔

ای سی او ایس او سی کے صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ پالیسی امور پر حکومتوں ، ڈونرز، ترقیاتی مالی اداروں اور نجی شعبے کے مابین زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ بینکاری منصو بوں کی ترقی کے ذریعہ سرمایہ کاری کو بڑھانے میں مدد کرسکتا ہے۔ منیر اکرم نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے زیراہتمام پائیدار بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کی سہولت کے قیام کی تجویز پیش کی تاکہ پائیدار انفراسٹرکچر سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں سہولت کار کے طور پر کام کیا جاسکے اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کا ایک میکانزم ایس ڈی جی انویسٹمنٹ فیئر پہلے سے ہی موجود ہے جس کے فریم ورک کے تحت حکومتیں مخصوص منصوبے اور سرمایہ کار برادری کے لئے سرمایہ کاری کے ٹھوس مواقع پیش کرتی ہیں۔

ای سی او ایس او سی کے سربراہ نے کہا کہ ایس ڈی جی انویسٹمنٹ فیئر ایک مربوط اورمنظم نقطہ نظر کے لئے دوسرے تمام پلیٹ فارموں کو اکٹھا کرنے کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم کا کام کرسکتا ہے جس میں اقوام متحدہ اور غیر اقوام متحدہ پلیٹ فارمز ، نجی شعبے اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو بھی شامل کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ 2050 تک کاربن اخراج زیرو کرنے کے ہدف کے حصول کے لیے عالمی سطح پر انفراسٹرکچر، توانائی، مواصلات، ہائوسنگ، کمیونیکیشنز کے ساتھ ساتھ صنعتی اور زرعی شعبوں میں تبدیلی لانا ہو گی اور ایک اندازے کے مطابق پائیدار انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے لیے آئندہ 30 سالوں میں 100 سے 120 ٹریلین ڈالر کی ضرورت ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں سرمایہ کاری کے لئے نجی شعبے کی صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے لئے متعدد اقدامات کی ضرورت ہوگی جن میں مزید سازگار عوامل اور خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں بینکاری منصوبوں کو بڑھانا بھی شامل ہے۔