بین الاقوامی تارکین وطن کے عالمی دن بارے ”عالمی مستقبل کی تعمیر: تارکین وطن کی قابلیت اور مہارتوں کی پہچان“ کے موضوع پر قومی کانفرنس کا انعقاد

130

اسلام آباد۔19دسمبر (اے پی پی):بین الاقوامی تارکین وطن کے عالمی دن کے حوالہ سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جرمن ترقیاتی ایجنسی (جی آئی زی) اور سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کے تعاون سے بین الاقوامی مرکز برائے مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام ”عالمی مستقبل کی تعمیر: تارکین وطن کی قابلیت اور مہارتوں کی پہچان“ کے موضوع پر قومی کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ یہ دن دنیا بھر کے معاشروں میں تارکین وطن کے تعاون کو تسلیم کرنے کے لئے ایک عالمی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ مہاجرین کا عالمی دن ہجرت کے مثبت اثرات پر غور کرنے، انہیں درپیش چیلنجوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور تارکین وطن کے وقار اور انسانی حقوق کے مکمل احترام کے ساتھ محفوظ اور منظم ہجرت کی اہمیت پر مکالمے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

یہاں جاری بیان کے مطابق کانفرنس میں ہنر مند مزدور کی برآمد کو فروغ دینے، ہنر مند مزدوروں کی ضروریات کو پورا کرنے اور ہنر کی شناخت کے لیے تارکین وطن کی خواہشات کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ تقریب میں تارکین وطن کو عالمی مہارت کی پہچان میں درپیش چیلنجز اور قابل عمل حل تجویز کیے گئے۔ تقریب میں سرکاری حکام، پالیسی ساز، ماہرین تعلیم، سفارت کاروں، بین الاقوامی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ بین الاقوامی مرکز برائے مائیگریشن پالیسی ڈویلپمنٹ کی کنٹری کوآرڈینیٹر رعنا رحیم نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہارت کی شراکت داری تارکین وطن کی صلاحیتوں کو موثر طریقے سے استعمال کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے تارکین وطن کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مساوات، عدم امتیاز اور تمام افراد کے لیے باوقار زندگی کے حق کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی یاد دہانی کا کام کرتا ہے چاہے ان کی ہجرت کی حیثیت کچھ بھی ہو۔

جرمن ترقیاتی ایجنسی کی کوآرڈینیٹر پائیدار اقتصادی ترقی رومینا کوچیئس نے اس موقع پر اپنے خطاب میں تارکین وطن کی کمیونٹی کی حمایت میں پائیدار اقتصادی ترقی کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے تارکین وطن کو انضمام کے لیے اہم مہارتوں کے ساتھ بااختیار بنانے کے لیے جامع تربیتی پروگراموں کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ٹیلنٹ پارٹنرشپ کو فروغ دینے، تارکین وطن کی مختلف مہارتوں کو تسلیم کرنے اور ایک جامع ماحول بنانے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے جی آئی زی کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مربوط نقطہ نظر کا مقصد نہ صرف تارکین وطن کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنا ہے بلکہ ان کے کامیاب سماجی و اقتصادی انضمام میں بھی حصہ ڈالنا ہے۔

جوائنٹ سیکرٹری وزارت برائے سمندر پار پاکستانی اورنگزیب نے تقریب میں تمام متعلقہ حکام اور اسٹیک ہولڈرز کی موجودگی کو پاکستان سے محفوظ اور باوقار ہجرت کو فروغ دینے کے لیے ان کے عزم کے ثبوت کے طور پر اجاگر کیا۔ معاشروں میں تارکین وطن کی شراکت کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تارکین وطن تبدیلی کے معمار ہیں، تجربے، علم اور ہنر کی دولت کو تسلیم کرنا اور ان کی تعریف کرنا ضروری ہے جو تارکین وطن اپنے میزبان اور آبائی ممالک دونوں میں لاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو طرفہ اور کثیر جہتی تعاون ایک آپشن نہیں بلکہ ایک ضرورت ہے جس سے تارکین وطن اور میزبان کمیونٹیز دونوں کو فائدہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اپنی پالیسیوں کا جائزہ لے رہی ہے اور تارکین وطن کی قابلیت اور ہنر کو پہچاننے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے پروگرام تیار کر رہی ہے تاکہ ایسا ماحول بنایا جاسکے جو منصفانہ، شفاف ہو۔ اوورسیز ایمپلائمنٹ کوآپریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر نصیر خان کاشانی نے کم ہنر مند سے نیم اور انتہائی ہنر مند ہجرت کا ذکر کرتے ہوئے عالمی نقل مکانی کے بدلتے ہوئے منظرنامے پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے تارکین وطن کی مہارتوں اور قابلیت کو پہچاننے کے لیے پیراڈائم شفٹ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے معاشی ترقی کو فروغ دینے اور بین الاقوامی لیبر مارکیٹوں کے لیے زیادہ جامع اور مساوی انداز کو فروغ دینے کے لیے ہنر مند تارکین وطن کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ڈائریکٹر جنرل نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن عبدالحفیظ عباسی نے مستقبل میں لیبر مارکیٹ کے رجحانات کی توقع کی اہمیت اور تارکین وطن کی قابلیت کی منصفانہ شناخت کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کو ملازمتوں کی منڈیوں میں کامیابی کے لیے ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے فعال اقدامات کی ضرورت ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف جرمن اکانومی کی محقق مائیکل نینٹچیو نے جرمنی کے ہنر مند امیگریشن ایکٹ کی کلیدی خصوصیات پر ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی جس میں ان پالیسیوں کی اہمیت پر زور دیا گیا جو ہنر مند امیگریشن، اقتصادی ترقی اور عالمی تعاون کو فروغ دیتی ہیں۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں نیشنل ٹیم لیڈر ڈی وی پروگرام فار مائگریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈاکٹر منصور زیب خان نے کہا کہ پروگرام کا مقصد واپس آنے والے تارکین وطن اور مقامی آبادی کی مدد کرنا ہے تاکہ وہ اپنی اور اپنے خاندانوں کی کفالت کے لیے بہتر حالات زندگی اور آمدنی کے مستقل ذرائع کے لیے بہتر مواقع تلاش کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت کمزور طبقوں کے لئے ایک خصوصی تعاون کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور آج اس تعاون سے مستفید ہونے والوں کو کلنری آرٹس، ٹیلرنگ اور فیشن ڈیزائننگ اور ڈیجیٹل ٹولز اور ای بینکنگ کی خدمات کے شعبوں میں ٹول کٹس بھی مل رہی ہیں۔